کنٹریکٹر کے ساتھ معاہدہ مکمل ہونے کے باوجود ایک نئی مدت کیلئے تجدید کر دی گئی،آڈیٹر جنرل نے اعتراضات عائد کر دئیے ۔ تفصیل کے مطابق گریٹر اقبال پارک لاہور کے ترقیاتی منصوبے میں مبینہ طور پر قواعد و ضوابط کی خلاف ورزیوں کا انکشاف ہوا ہے ۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق کنٹریکٹر کے ساتھ معاہدہ مکمل ہونے کے باوجود ایک نئی مدت کے لئے تجدید کر دی گئی، جس کے نتیجے میں قومی خزانے پر 25 کروڑ 53 لاکھ روپے کا غیر ضروری بوجھ ڈال دیا گیا۔گریٹر اقبال پارک کی تعمیر و ترقی کے لئے کئے گئے معاہدے کی ابتدائی مدت مکمل ہو چکی تھی اور تمام تعمیراتی کام 2021 میں مکمل کر لیا گیا تھا۔ اس کے باوجود محکمہ نے کنٹریکٹر کے ساتھ ایک اور پانچ سالہ معاہدہ کر لیا، جو کہ پپرا قوانین کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے ۔پنجاب پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے قوانین کے مطابق، اگر کسی معاہدے کو دوبارہ کیا جائے تو اس کی قیمت اصل معاہدے کی لاگت سے 15 فیصد زیادہ نہیں ہونی چاہیے ۔ تاہم آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ اس معاہدے کی تجدید بلاجواز کی گئی اور مقررہ حد سے کہیں زیادہ رقم ادا کی گئی، جس سے سرکاری خزانے پر 255,378,540 روپے کا اضافی بوجھ پڑا۔ذرائع کے مطابق پراجیکٹ ڈائریکٹر گریٹر اقبال پارک نے جولائی 2021 سے جون 2026 تک معاہدے کی تجدید کی، جب کہ اس سے پہلے ہی پانچ سالہ مدت میں تمام کام مکمل ہو چکا تھا۔ آڈٹ حکام نے اس فیصلے پر سخت اعتراض کرتے ہوئے اسے غیر ضروری قرار دیا۔ |
|