سکھر حیدرآباد موٹروے کا تعمیراتی کام 30 ماہ
17-2-2025
سلام آباد (رپورٹ حنیف خالد) وفاقی وزیر مواصلات، نجکاری و سرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان نے سکھر حیدرآباد موٹروے ایم ۔6 کا تعمیراتی کام جلد سے جلد شروع کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں،6 لین والی موٹروے ایم۔6 پر 15 انٹرچینج بنانے کا فیصلہ،400 ارب کی لاگت سے بننے والی موٹروے دوسرے مرحلے میں کراچی پورٹ سے منسلک ہو جائیگی ، ۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے چیئرمین شہریار سلطان سے تفصیلی مشاورت کے بعد وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے بار بار تاخیر کا شکار ہونے والی سکھر حیدرآباد موٹروے کی عملی تعمیر کا آغاز آنے والے چند مہینوں میں کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں جس کی لمبائی 306 کلومیٹر ہوگی۔ اسلام آباد، لاہور موٹروے ایم ٹو کی مانند چھ لین والی ایم۔6 موٹروے کہلائے گی۔ سکھر حیدرآباد موٹروے پر 15 انٹرچینجز بنانے کی منظوری دے دی گئی ہے اور اس پر 5 سروس ایریاز بنیں گے۔ تعمیراتی کام شروع ہونے سے 30 ماہ میں 2027-28 میں مکمل کرلیا جائے گا۔ سکھر حیدرآباد موٹروے ایم۔6 کی لاگت کا تخمینہ 308 ارب روپے لگایا گیا تھا جبکہ نظرثانی شدہ لاگت کا تخمینہ 329 ارب روپے ہے چونکہ اس کی تعمیر دو تین بار سابقہ حکومت کے دور میں موخر ہوئی اس لئے فروری 2025 میں اس کی تعمیراتی لاگت 400 ارب روپے ہونے کا تخمینہ ہے۔ ایم۔6 کے جو 15 انٹرچینجز ہوں گے پہلا انٹرچینج کراچی حیدرآباد موٹروے ایم۔9 پر ہوگا، دوسرا انٹرچینج انڈس ہائی وے ایم۔55 پر ہوگا، تیسرا انٹرچینج نیشنل ہائی وے ایم۔5 پر بنے گا، چوتھا انٹرچینج مٹیاری ٹنڈواللہ یار روڈ پر بنے گا، پانچواں انٹرچینج ہالہ شہداد پور جی ٹی روڈ پر بنے گا، چھٹا انٹرچینج نواب شاہ سکرنڈ روڈ پر ہوگا، ساتواں انٹرچینج ٹاورموڑو روڈ پر بنے گا، پڈعیدن ۔ نوشہروفیروز روڈ پر، اس کے بعد بھریا روڈ پر مہراب پور روڈ اس کے بعد رانی پور ایم۔5 اس کے بعد لاڑکانہ خیرپور روڈ پر انٹرچینج بنے گا۔ پیرجوگوٹھ روڈ اس کے بعد ایم۔5 کراسنگ پر انٹرچینج بنے گا۔ این ایچ اے نے سکھر حیدرآباد موٹروے ایم۔6 کے 306 کلومیٹر علاقے کو پانچ سیکشنوں میں بنانے کا فیصلہ کیا ہے یہ فیصلہ نیسپاک کی فزیبلٹی رپورٹ پر کیا گیا۔ پہلا سیکشن حیدرآباد ٹنڈوآدم کا ہوگا یہ 57 کلومیٹر لمبا ہوگا۔ دوسرا ٹنڈوآدم نواب شاہ سیکشن ہے اس کی لمبائی 63.5 کلومیٹر ہوگی۔ تیسرا سیکشن نواب شاہ نوشہرو فیروز کا ہے اس کی لمبائی 64.6 کلومیٹر ہوگی، چوتھا سیکشن نوشہروفیروز رانی پور کا ہے جس کی لمبائی 60.9 کلومیٹر ہوگی، پانچواں سیکشن رانی پور سکھر کا ہوگا اس کی لمبائی 59.6 کلومیٹر ہوگی۔ یہ پروجیکٹ حکومت پاکستان نے متعدد دوست ممالک کے ساتھ فنانسنگ حاصل کرنے کیلئے شیئر کرلیا ہے۔ ان میں سعودی عرب، یو اے ای، قطر، آذربائیجان، روس ایشیائی انفراسٹرکچر انوسٹمنٹ بینک اور اسلامی ترقیاتی بینک شامل ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ آذربائیجان کے ایک وفد نے ماہ رواں میں ہی سکھر حیدرآباد ایم۔6 موٹروے کے مذکورہ سیکشنوں کا موقع پر جاکر دورہ کیا اور وفاقی وزیر نجکاری و سرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان نے ایم۔6 موٹروے کو سکھر حیدرآباد سے آگے دوسرے مرحلے میں کراچی پورٹ تک لے جانے کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔ این ایچ اے کے چیئرمین شہریار سلطان کو وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے اہم پروجیکٹ کو سال رواں میں جلد سے جلد شروع کرنے کا ٹاسک دے دیا ہے۔ این ایچ اے ٹیم کے ساتھ چیئرمین این ایچ اے شہریار سلطان دن رات اس پروجیکٹ کو چند ماہ میں شروع کرنے کا عزم کئے ہوئے ہیں۔