پاکستان اور چین میں 300 ملین ڈالر کے معاہدے، صž
7-2-2025
سلام آباد ،بیجنگ( نمائندہ خصوصی این این آئی)پاکستان اور چین کے درمیان توانائی، کوئلے اور سیمنٹ کے 300 ملین ڈالر کے معاہدوں پر دستخط ہو گئے ، دستخط کی تقریب میں صدر مملکت آصف علی زرداری بھی شریک تھے،صدر مملکت نے عوامی جمہوریہ چین کی ریاستی کونسل کے وزیر اعظم لی کیانگ سے بھی ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کیلئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان وقت کی ہر آزمائش میں پورا اترنے والی گہری اور پائیدار شراکت داری پر زور دیاگیا ، مشترکہ اعلامیہ کے مطابق پاکستان اور چین نے اس پر اتفاق کیا کہ دونوں ممالک کے تعلقات سٹریٹجک اہمیت کے حامل ، خلل ڈالنے یا کمزور کرنے کی کوئی بھی کوشش ناکام ہوگی۔ جمعرات کو بیجنگ میں حکومت سندھ کے محکمہ توانائی اور منگ یانگ رینیوایبل انرجی (انٹرنیشنل)کمپنی لمیٹڈ نے صوبے میں قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کو آگے بڑھانے کیلئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے، سیمنٹ کے شعبے میں ٹھٹھہ سیمنٹ کمپنی لمیٹڈ اور ڑونگ گانگ کنسٹرکشن گروپ نے ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے، مزید برآں، سندھ حکومت نے پاکستان میں کوئلے کی گیسی فیکیشن اور یوریا کی پیداوار کے پلانٹ کیلئے میس کے فیمٹی سی جی اینڈ ایم پرائیویٹ لمیٹڈ کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ۔ علاوہ ازیں صدر زردری نے چینی وزیراعظم سے ملاقات میں علاقائی روابط اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے میں چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے اہم کردار پر روشنی ڈالی اور پاکستان کے ترقیاتی ایجنڈے کیلئے چین کی مسلسل حمایت کو سراہا۔ فریقین نے سی پیک کے دوسرے مرحلے کے تحت اعلیٰ معیار کی ترقی پر تبادلہ خیال کیا۔بعدازاں صدرزرداری بیجنگ سے چین کے شہر ہاربن کیلئے روانہ ہو گئے ، 9 ویں ونٹر ایشین گیمز کی افتتاحی تقریب میں شرکت کرینگے۔ ادھر مشترکہ اعلامیہ کے مطابق پاکستان اور چین نے انسداد دہشتگردی، دفاع، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت متعدد شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے۔صدر مملکت سے صدر شی جن پنگ نے گرمجوشی اور دوستانہ ماحول میں بات چیت کی، صدرزرداری سے چینی وزیر اعظم لی کیانگ اور نیشنل پیپلز کانگریس کی سٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین ژائو لیجی نے بھی ملاقات کی۔ پاکستان نے صدر شی جن پنگ کی طرف سے پیش کردہ گلوبل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو کی تعریف اور بھرپور حمایت کا اظہار کیا،چین نے پاکستان کے قومی اقتصادی تبدیلی کے منصوبے (اڑان پاکستان) کو نوٹ کرتے ہوئے اقتصادی اصلاحات اور قومی ترقی میں پاکستان کی جانب سے حاصل کی گئی نئی کامیابیوں کو سراہا ۔پاکستان نے ون چائنا اصول پر اپنے پختہ عزم کا اعادہ کیا اور چینی اہلکاروں پر ہونے والے دہشتگردانہ حملوں کی شدید مذمت کا اعادہ کیا۔ فریقین نے پاکستان میں اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کے آٹھ بڑے اقدامات پر عمل درآمد کو فروغ دینے اور مشترکہ طور پر ترقی کی راہداری، معاش میں اضافہ کرنے والی راہداری، ایک اختراعی راہداری، گرین کوریڈور اور ایک کھلی راہداری بنانے، 14ویں سی پیک جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی اجلاس کو جلد از جلد باہمی طور پر طے شدہ تاریخ پر منعقد کرنے پر اتفاق کیا، گوادر کے نئے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے باضابطہ افتتاح کا خیرمقدم کیا۔ چین نے اس بات کا اعادہ کیا کہ جموں و کشمیر کے تاریخی تنازع کو اقوام متحدہ کے چارٹر، سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور دو طرفہ معاہدوں کے مطابق مناسب اور پرامن طریقے سے حل کیا جانا چاہیے۔ فریقین نے افغانستان کے معاملے پر قریبی رابطے اور ہم آہنگی برقرار رکھنے اور افغانستان کو مستحکم ترقی حاصل کرنے اور عالمی برادری میں ضم ہونے میں مدد دینے میں تعمیری کردار ادا کرنے پر اتفاق کیا، انہوں نے عبوری افغان حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ افغانستان میں مقیم تمام دہشتگرد گروپوں کو ختم کرنے اور ان کے خاتمے کیلئے واضح اور قابل تصدیق اقدامات کرے سرزمین کو دوسرے ممالک کے خلاف استعمال کرنے سے روکے۔فریقین نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا ، صدر زرداری کے دورے کے دوران فریقین نے سی پیک، تجارت، سائنس اور ٹیکنالوجی، لوگوں کے روزگار اور میڈیا تعاون کا احاطہ کرنے سے متعلق ایک درجن سے زائد دستاویزات پر دستخط کئے،صدر زرداری نے صدر شی جن پنگ کو باہمی طور پر مناسب وقت پر پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔