97.5فیصد جائیدادوں کی قیمت1 کروڑ روپے سے کم ہے، 
28-1-2025
اسلام آباد(نامہ نگار) ایف بی آر نے پیر کے روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی ذیلی کمیٹی کو آگاہ کیا کہ 97.5 فیصد جائیدادوں کے لین دین کی مالیت 10 ملین(ایک کروڑ) روپے سے کم ہے، اور صرف 2.5 فیصد امیر افراد ایف بی آر کے یڈار پر ہیں۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس پیر کے روز فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے صدر دفتر میں منعقد ہوا۔ ایف بی آر کے چیئرمین رشید محمود لنگڑیال نے کہا کہ "ٹیکس قوانین (ترمیمی) بل 2024" کا اثر صرف 2.5 فیصد افراد پر ہوگا۔ تقریباً 95 فیصد گھرانوں پر اس مجوزہ قانون سازی کے تحت پابندیاں اثر انداز نہیں ہوں گی، بلکہ ان اقدامات سے ٹیکس وصولی میں اضافہ ہوگا، کیونکہ پانچ فیصد کیٹیگری میں تقریباً 1.6 ٹریلین روپے کی کمی پائی جاتی ہے جبکہ باقی 90-95 فیصد کیٹیگری میں یہ کمی صرف 140 ارب روپے ہے۔انہوں نے کہا کہ جائیداد کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو اپنی سرمایہ کاری کے ذرائع ظاہر کرنا ہوں گے، تاہم ایف بی آر جائیداد کے لین دین پر عائد ٹیکسوں میں کمی کی کوشش کر رہا ہے۔گزشتہ سال 1.695 ملین جائیدادوں کے لین دین کیے گئے جن میں سے 93 فیصد کی مالیت 5 ملین روپے سے کم تھی۔ ان میں سے 3.8 فیصد لین دین کی مالیت 1 کروڑ روپے سے کم تھی۔ایف بی آر کے چیئرمین نے انکشاف کیا کہ 2023-24 کے دوران ایسی غیر منقولہ جائیدادوں کے لین دین جن پر قابلِ ٹیکس رقم 50 ملین روپے سے زیادہ ہو، ان کی تعداد 3,250 (کل لین دین کا 0.2 فیصد) رہی۔دوسری جانب، 2023-24 کے دوران ایسی غیر منقولہ جائیدادوں کے لین دین جن پر قابلِ ٹیکس رقم 5 ملین روپے تک ہو، ان کی تعداد 1,589,328 (کل لین دین کا 93.7 فیصد) رہی۔ایسی جائیدادوں کے لین دین جن پر قابلِ ٹیکس رقم 40 ملین روپے سے زیادہ لیکن 50 ملین روپے سے کم ہو، ان کی تعداد 1,383 (کل لین دین کا 0.1 فیصد) رہی۔ایف بی آر کے چیئرمین نے انکشاف کیا کہ صرف 12 افراد نے اپنے اثاثے 10 ارب روپے سے زیادہ ظاہر کیے ہیں۔ جائیداد کے لین دین میں بڑے پیمانے پر کم قیمت دکھائی جا رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ انکم ٹیکس گوشواروں میں بڑے پیمانے پر کم اعلانات کیے جا رہے ہیں جو کئی افراد کے طرزِ زندگی سے مطابقت نہیں رکھتے۔ یہ لوگ بغیر کسی رکاوٹ کے جائیدادیں خریدتے اور بیچتے ہیں، کرنٹ اکاؤنٹ چلاتے ہیں، سرمایہ کاری کرتے ہیں اور کاروبار کرتے ہیں۔عارف حبیب، چیئرمین عارف حبیب ڈولمین REIT مینجمنٹ لمیٹڈ، نے تجویز دی کہ جائیداد کے لین دین میں 50 ملین روپے تک کی سرمایہ کاری کے ذرائع نہ پوچھے جائیں۔ یہ سہولت کم از کم ایک سال کے لیے دی جانی چاہیے، جس سے جائیداد کے شعبے میں رجسٹریشن میں اضافہ ہوگا۔