سعودی عرب ریکوڈک منصوبے میں 20 فیصد حصص خریدن
22-1-2025
راچی ( رفیق مانگٹ) سعودی عرب پاکستان کے 25کھرب9نو ارب روپے ( 9 بلین ڈالر) مالیت کےسونے اور تانبے کے ذخائر ریکوڈک منصوبے میں دس سے بیس فی صد شیئرخریدے گا۔برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کے مطابق سعودی عرب کا سرمایہ کاری مائننگ فنڈ پاکستان کے ریکوڈک پراجیکٹ میں حصص خریدنے کے لیے تیار ہے،جو ایک بار مکمل ہونے کے بعد دنیا کی سب سے بڑی تانبے کی کانوں میں سے ایک ہو گی، منارا منرلز 25کھرب9نو ارب روپے ( 9 بلین ڈالر) کے کمپلیکس کا 10سے20 فیصد حصہ خریدنے کا ارادہ رکھتی ہے،جسے کینیڈا کے ’بیرک گولڈ‘ نامی کمپنی تیار کر رہی ہے، مائننگ فنڈ حکومت پاکستان سے ایکویٹی حصص خریدے گا، جو کہ منصوبے کی 25 فیصد یعنی پانچ سو ملین سے ایک ارب ڈالر تک کی مالک ہے۔ بیرک کے چیف ایگزیکٹو مارک برسٹو نے گزشتہ ہفتے ریاض میں کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان کی معیشت کو بدل دے گا۔ سعودی عرب کی طرف سے سرمایہ کاری پورے منصوبے کے لیے اچھی ہو گی۔ریاض میں پاکستان اور سعودی عرب کے وزراء نے کہا کہ وہ اس منصوبے کے لیے پرعزم ہیں۔گزشتہ ہفتے پاکستان کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ریاض کے دورے کے بعد کہایہ معاہدہ آخری مراحل میں ہے، جہاں ملک کے وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے بتایا کہ انہیں اگلے چھ ماہ کے اندر معاہدے کی توقع ہے۔سعودی عرب کے وزیر صنعت و معدنیات بندر الخورائف نے تصدیق کی کہ منارا ریکوڈک معاہدے پر غور کر رہی ہے اور اس بات پر زور دیا کہ اس سے مملکت کی دھاتوں کی مانگ کو پورا کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔الخورایف نے کہا کہ منارا ہمارے لیے یہ یقینی بنانے کے لیے ایک اچھا ذریعہ ہوگا کہ سعودی عرب اپنی مستقبل کی صنعت کاری اور ضروریات کے لیے درکار معدنیات کی حفاظت کرے۔رپورٹ کے مطابق مکمل ہونے پر یہ بیرک گولڈ کے لیے ایک بڑا فروغ ہو گا، جسے مالی کی حکومت کے ساتھ تنازع کے بعد حصص کی قیمتوں میں کمی کا سامنا کرنا پڑا اور اسے مغربی افریقی ملک میں سونے کی اپنی بڑی کان کو بند کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔سعودی عرب پاکستان کے سب سے بڑے بیرونی قرض دہندگان میں سے ایک ہے، اس نے قرضوں کے رول اوور، مرکزی بینک کے ذخائر اور تیل کی سہولیات دیں۔ تاکہ پاکستان سعودی عرب کے واجب الادا نو ارب20کروڑ ڈالر کے قرض کو پورا کر سکے۔بیرک کے مطابق، ریکوڈک، جو کہ افغان اور ایرانی سرحدوں کے قریب مغربی بلوچستان میں ہے جب اس منصوبے کے دونوں مراحل مکمل ہو جائیں گے تو چا رلاکھ ٹن تانبا اور پانچ لاکھ اونس اونس سونا پیدا کرے گا۔ کان کے ابتدائی مرحلے پر ساڑھے چار ارب ڈالر لاگت آئے گی، اور اس کے لیے ڈیڑھ ارب ڈالر بیرک کی طرف سے فراہم کیے جائیں گے، جو کہ پاکستان سے اتنی ہی لیکن قدرے کم رقم ہے، اور بقیہ قرضوں کے کنسورشیم سے ملے گا جس میں ورلڈ بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک اور دیگر مغربی ممالک شامل ہوں گے۔ کان کا دوسرا مرحلہ، جس کی لاگت کا تخمینہ مزید ساڑھے چار ارب ڈالر ہے، کو پہلے مرحلے کے دوران حاصل ہونے والی آمدنی سے فنڈ فراہم کیا جائے گا۔