پاور ڈویژن کی ڈسکوز کی نجکاری کیلئے پراپرٹ
21-1-2025
سلام آباد (اسرار خان)پاور ڈویژن کی ڈسکوز کی نجکاری کیلئے پراپرٹی ٹرانسفرز پر نظر، آئی جی سی ای پی 2024 کا خاتمہ، کم لاگت بجلی پر توجہ مرکوز؛ سستی بجلی کا ہدف، 5 آئی پی پیز کو بند کر دیا گیا، 23 دیگر سے بات چیت جاری، اربوں روپے کی بچت ۔ تفصیلات کے مطابق پاور ڈویژن نے واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) سے کہا ہے کہ وہ سرکاری پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) کی جائیدادیں اور حصص ان کے متعلقہ اداروں کو منتقل کرے جس کا مقصد پیچیدگیوں سے بچنا ہے، جیسا کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) کی نجکاری کے دوران تجربہ ہوا تھا۔ عہدیدار کا کہنا ہے کہ قابل ذکر بات یہ ہے کہ واپڈا ان جائیدادوں اور حصص کی ملکیت صدر پاکستان اور پھر ڈسکوز کو منتقل کرے گا۔ یہ اقدام نجکاری کے عمل کو بہتر بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے، جس میں اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو)، فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (فیسکو) اور گوجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی (گیپکو) کو ابتدائی مرحلے میں نجکاری کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ حکومتی کنٹرول میں صارفین کو بجلی فراہم کرنے والی کل 10 میں سے یہ سرفہرست کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی یوٹیلیٹیز ہیں۔ ڈویژن نے واپڈا اور صوبائی چیف سیکرٹریز کو خط لکھا ہے جس میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ جائیدادوں اور ان کے حصص کی ملکیت کو متعلقہ ڈسکوز کو منتقل کرنے سے آپریشنز کو ہموار اور سرمایہ کاروں کے لیے مزید پرکشش بنایا جائے گا، ماضی کی نجکاری کی کوششوں میں نظر آنے والے مسائل جیسے کہ قانونی اور طریقہ کار میں تاخیر سے بچا جا سکے گا۔ سیکرٹری پاور ڈویژن ڈاکٹر فخر عالم عرفان نے پارلیمانی پینل کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اس نازک مرحلے میں حکومت کی رہنمائی کے لیے دو ہفتوں میں نجکاری کے عمل کے لیے ایک مالیاتی مشیر کی تقرری متوقع ہے۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پاور جس کا اجلاس سینیٹر محسن عزیز کی صدارت میں ہوا، جس میں پاکستان کے پاور سیکٹر میں نجکاری، ساختی چیلنجز اور مارکیٹ لبرلائزیشن پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اہم اصلاحات کا جائزہ لیا گیا۔ سیکرٹری عرفان نے انکشاف کیا کہ حکومت نے رضاکارانہ طور پر انٹیگریٹڈ جنریشن کیپیسٹی ایکسپینشن پلان (آئی جی سی ای پی) 2024 کو گزشتہ سال اپریل میں واپس لے لیا تھا۔ منصوبہ جس نے ابتدائی طور پر 2034 تک پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کی حکمت عملی کا خاکہ پیش کیا تھا، اس میں صرف کم لاگت کے منصوبوں کو ترجیح دینے کے لیے نظر ثانی کی گئی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ سافٹ ویئر کا استعمال اس بات کا جائزہ لینے کے لیے کیا جا رہا ہے کہ کن پراجیکٹس پر سب سے کم لاگت آئے گی تاکہ صارفین کو غیر ضروری چارجز کی منتقلی کو روکا جا سکے۔ فی الحال سات ہزار سے ساڑھے سات ہزار میگاواٹ کی مشترکہ صلاحیت کے ساتھ زیر عمل منصوبے صرف لاگت کی تاثیر پر مبنی اضافی صلاحیت کے ساتھ پہلے ہی وقف ہیں۔ یہ اقدام صارفین پر مالی بوجھ کو کم کرنے اور توانائی کے زیادہ موثر انفراسٹرکچر کی ترقی کو یقینی بنانے کی حکومت کی وسیع تر کوششوں کا حصہ ہے۔ ایک نئی قائم کردہ انرجی انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی گرڈ اسٹیشن کے اثاثوں کا انتظام کرے گی، فزیبلٹی اسٹڈیز کرے گی، اور پراجیکٹ پر عمل درآمد کو ہموار کرنے کے لیے عطیہ دہندگان کے ساتھ مشغول ہوگی۔ اس کے بورڈ آف گورنرز کی تقرری نجی شعبے سے کی جا رہی ہے۔ پاور ڈویژن کے سیکرٹری کے مطابق، این ٹی ڈی سی کے چیئرمین فیاض چوہدری کو تنظیم نو کے منصوبے کو حتمی شکل دینے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، جو مارچ تک جمع ہونا ہے۔ کمیٹی نے چوہدری کو این ٹی ڈی سی کی تنظیم نو کے منصوبے کے بارے میں تفصیلی بریفنگ کے لیے اگلی میٹنگ میں مدعو کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد بہتر انتظام کے لیے اسے چھوٹے، زیادہ موثر یونٹس میں تقسیم کرنا ہے۔ سیکرٹری نے انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ معاہدوں کی دوبارہ گفت و شنید اور ختم کرنے پر روشنی ڈالتے ہوئے لاگت کی بچت کے اقدامات پر ایک اپ ڈیٹ فراہم کی۔ پانچ آئی پی پیز کو بند کر دیا گیا ہے، جس سے 411 ارب روپے کی بچت ہوئی ہے، جبکہ آٹھ بیگاس پر مبنی پاور پلانٹس کے ساتھ نظرثانی شدہ معاہدوں میں ڈالر پر مبنی معاہدوں کو ختم کر کے اور درآمدی کوئلے سے بیگاس کی قیمت کو الگ کر کے 238 ارب روپے کی کمی کی گئی ہے اور اس کی قیمت 4500 روپے فی ٹن مقرر کی گئی ہے۔ مزید خبریں