سلام آباد ( نیوز رپورٹر)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ قومی شاہراہیں اور موٹر ویز قومی ترقی اور ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں۔ملک بھر میں بہترین سفری سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے،ایک ماہ کے اندر موٹر ویز کے تمام حفاظتی جنگلوں کی مرمت کا کام مکمل کیا جائے،ایسے افراد جو ان حفاظتی جنگلوں کو چوری کرتے ہیں یا ان جنگلوں کو خریدتے ہیں ان سب کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے، انہوں نے کی قومی شاہراہوں اور موٹر ویز پر پولیسنگ اور پیٹرولنگ بہتر بنانے کی بھی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم نے یہ بات گزشتہ روز نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے امور اور قومی شاہراہوں اور موٹرویز پر حفاظتی اقدامات کے حوالے سے بلائے گئے الگ الگ جائزہ اجلاس کے دوران کہی ۔وزیراعظم نےسکھر-حیدرآباد موٹروے کی تعمیر، رتو ڈیرو-گوادر موٹر وے کے بقیہ حصوں کی تعمیر اور حیدرآباد- کراچی موٹر وے کراچی-کوئٹہ-چمن قومی شاہراہ، اور قراقرم ہائی وے کے کچھ حصوں کی تعمیر نو کے حوالے سے کام کا جائزہ لینے کے حوالے سے سٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی ۔انہوں نے ہدایت دی کہ ان اہم قومی منصوبوں کے حوالے سے تیز تر اور ترجیحی بنیادوں پر کام کیا جائے، قومی شاہراہوں اور موٹر ویز پر جاری ترقیاتی کاموں کے حوالے سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ لاہور - ساہیوال- بہاولنگر موٹروے کے پہلے فیز لاہورـ ساہیوال پر کام کا آغاز کیا جا رہا ہے،پہلے مرحلے میں لاہور رنگ روڈ تا رائے ونڈ-قصور روڈ زمین کی خریداری کی جا رہی ہے، اس موٹر وے سے جنوب مشرقی پنجاب کے کئی اضلاع مستفید ہو سکیں گے،موٹر ویز پر نصب حفاظتی جنگلوں کی چوری کی روک تھام کے حوالے سے اقدامات پر بریفنگ میں بتایاگیا کہ ملک بھر کی موٹرویز پر 4027 کلومیٹرز حفاظتی جنگلے نصب ہیں جن میں سے 859 کلومیٹرز حفاظتی جنگلے یا تو چوری ہوئے یا انہیں نقصان پہنچایا گیا،موٹر ویز حفاظتی جنگلوں کی عدم موجودگی کے باعث پچھلے چار سالوں میں 36 حادثات رپورٹ ہوئے،پچھلے چار سال میں موٹرویز پر حفاظتی جنگلوں کی چوری اور انہیں نقصان پہنچانے کے حوالے سے 178 ایف آئی آرز درج کی گئیں،موٹرویز کو سٹریٹیجک اثاثہ قرار دینے کے حوالے سے قانون سازی کی جارہی ہے جس کے بعد موٹر ویز کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف قانون کے مطابق سخت سے سخت کاروائی کی جائے گی۔علاوہ ازیں سی ڈی اے کے امور کے حوالے سے منعقدہ جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مسلسل محنت سے دوست ممالک کا پاکستان پر اعتماد بحال ہوا، وزیر اعظم نے اسلام آباد میں حالیہ بین الاقوامی کانفرنسوں اور دیگر تقریبات کے کامیاب انعقاد پر سی ڈی اے کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بین الاقوامی کانفرنسوں کا آغاز ہماری سفارتی محاذ پر کامیابی کی سند ہے، بین الاقوامی سطح کی کانفرنسوں اور دیگر سرگرمیوں کے انعقاد کیلئےہوٹلوں، ہسپتالوں اور دیگر سہولیات کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔جدید سہولیات کی فراہمی سے ملک میں سیاحت کو فروغ ملے گا، انہوں نے سی ڈی اے حکام کوجوائنٹ وینچر اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے جدید سہولیات سے آراستہ نئے ہوٹلوں کی تعمیر کیلئے جامع رپورٹ پیش کرنے ، دوست ممالک سے آنے والے مہمانوں کے لیے بین الاقوامی معیار کی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے اور اسلام آباد کے رہائشیوں کے لیے سہولیات مزید بہتر بنانے کی بھی ہدایت کی ۔چیئر مین سی ڈی اے نے اجلاس کو بر یفنگ میں بتایا کہ اسلام آباد میں غیر فعال قیمتی سرکاری عمارتوں کی بحالی اور نئے ہوٹلوں کی تعمیر کے حوالے سے پری-فیزیبیلیٹی رپورٹس تیار ہو چکی ۔
|
|