اسلام آ باد ( نیوز رپورٹر) وزیرِ اعظم شہباز شریف نے وفاقی حکومت کے کم لاگت گھروں کے جاری منصوبوں کو جلد مکمل ‘ ہائوسنگ منصوبوں میں سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے نجی شعبے سے اشتراک اور ہاؤسنگ کے منصوبوں کی تعمیر کی تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن یقینی بنانے اوربین الاقوامی شہرت یافتہ تعمیراتی کمپنیاں منتخب کرنے ،فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ سسٹم میں مزید بہتری لانے کے حوالے سے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام اور ایف بی آر کو مل کر کام کرنے ،جدید خودکار نظام کو کراچی کے بعد دوسرے شہروں میں بھی جلد از جلد لاگو کرنے اور مزید صنعتی شعبوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ کے حوالے سے جامع حکمت عملی ترتیب دینے کی ہدایت کی ہے ۔ شہباز شریف کی زیر ِصدارت وزارت ہاؤسنگ کے جاری منصوبوں اورفیڈرل بورڈ آف ریونیو کے امورپر جائزہ اجلاس منعقد ہوئے۔ وزارت ہاؤسنگ نے وزیرِ اعظم کو وزارت کے مختلف اداروں میں جاری اصلاحات پر پیشرفت اور پالیسی اقدامات سے آگاہ کیا ۔ وزیر اعظم نے ہدایت دی کہ سرکاری ملازمین اور عوام کیلئے تعمیر کئے جانے والے منصوبوں کیلئے بین الاقوامی شہرت یافتہ تعمیراتی کمپنیاں منتخب کی جائیں،تعمیراتی منصوبوں کیلئے کمپنیوں کا انتخاب شفاف طریقہ کار اور میرٹ پر اور معینہ مدت میں مکمل کیا جائے،اجلاس کو پی ڈبلیو ڈی اور دیگر غیر فعال اداروں کی تحلیل سے بھی آگاہ کیا گیا، وزیرِ اعظم نے پی ڈبلیو ڈی اور دیگر غیر فعال اداروں کی تحلیل سے کرپشن میں کمی پر اطمینان کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ ملازمین کو موجودہ سرکاری گھروں کی الاٹمنٹ کے نظام کی ڈیجیٹائیزیشن خوش آئند ہے، پاکستان کے ہر شہری کوسستی رہائش کی فراہمی کیلئے ہر ممکن اقدام کرینگے،حکومت کی کوششوں سے پاکستان کا عالمی منظر نامے پر تشخص بحال ہوا ،ملک میں بین الاقوامی کرکٹ، دیگر کھیل اور عالمی کانفرنسز کا انعقاد ہو رہا ہے،بیرون ملک سے آئے مہمانوں کیلئے ملک میں بین الاقوامی معیار کے ہوٹلز، ہسپتال اور دیگر سہولیات قائم کی جائینگی، انہوں نے وزارت ہاؤسنگ سے بین الاقوامی معیار کی سہولیات کیلئے جامع پلان طلب کر لیااور قومی ہاؤسنگ پالیسی کی مارچ تک تشکیل مکمل کرکے منظور کروانے، وزارت ہائوسنگ و دیگر وزارتوں میں غیر فعال اداروں کی تحلیل و دیگر اصلاحات کیلئے ایک کمیٹی بنانے کی ہدایت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ قومی ہاؤسنگ پالیسی 2001 میں ترامیم کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشارت مکمل کرلی گئی اور وزیرِ اعظم کی ہدایات کی روشنی میں مارچ 2025 تک اسکی حتمی منظوری کا عمل مکمل ہو جائے گا۔ وزیرِ اعظم کو پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کے تحت جاری اور مستقبل کے منصوبوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا، وزیرِ اعظم نے تمام رہائشی منصوبوں میں اچھی شہرت کی تعمیراتی کمپنیوں کی خدمات لینے کی ہدایت کر دی۔ وزیرِ اعظم کو فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائیز ہائوسنگ اتھارٹی کے امور ،فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائیز ہاؤسنگ اتھارٹی کی ڈیجیٹائیزیشن اور اصلاحات پر بھی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو اتھارٹی کی جانب سے اسلام آباد میں بین الاقوامی معیار کی سہولیات بشمول فائیو سٹار ہوٹل، ہسپتال، آئی ٹی پارک، اپارٹمنٹ کمپلیکسز اور بین الاقوامی معیار کے سکول کی تعمیر کے منصوبوں سے بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیرِ اعظم نے اس حوالے سے جلد تعمیراتی لاگت اور درکار وقت کے ساتھ ایک جامع لائحہ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ادھر فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے امور پر منعقدہ جائزہ اجلاس سے خطاب کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے ہدایت کی کہ مزید صنعتی شعبوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ کے حوالے سے جامع حکمت عملی ترتیب دی جا ئے،انہوں نے فیس لیس کسٹم اسیسمینٹ سسٹم میں مزید بہتری لانے کے حوالے سے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام اور ایف بی آر کو مل کر کام کرنے کی ہدایت کی، انہوں نے ہدایت دی کہ انسانی مداخلت کو کم سے کم کر کے، نظام کو آرٹیفیشل انٹیلی جنس پر منتقل کیا جائے ۔ اجلاس کو ایف بی آر کی حالیہ اصلاحات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی ۔
|
|