مری ،غیر قانونی تعمیرات کو روکنے کیلئے نئے
11-1-2025
راولپنڈی(راحت منیر)ضلع مری میں بے ہنگم اور غیر قانونی تعمیرات کو روکنے کیلئے نئے بلڈنگ بائی لاز2024-25جاری کردئیے گے ہیں۔جو بائی لاز2022کی جگہ لیں گے۔بلڈنگ پلان کی سکروٹنی کیلئےپانچ رکنی کمیٹی ہوگی۔جس کے کنوینر ڈپٹی کمشنر مری ہوں گے۔اے سی متعلقہ،سی او مری،ایم او پلاننگ مری اور ایک کسی بھی محکمہ کا نمائندہ شامل ہوگا۔جبکہ بلڈنگ پلان کی منظوری سیکرٹری لوکل گورنمنٹ(کنوینر)کی سربراہی میںگیارہ رکنی کمیٹی دیا کرے گی۔جسے سکروٹنی کمیٹی کیس بھجوائے گی۔دس رکنی نشاندہی کمیٹی بھی قائم کی گئی ہے۔جس کے کنوینر اے سی ،سیکرٹری سی او مری ہیں۔ جنگلات، ریونیووغیرہ کے نمائندے ممبرز ہوں گے۔9 مختلف قسم کے این او سی لازمی قرار دئیے گے ہیں۔محکمہ ہائی وے/این ایچ اے،محکمہ ماحولیات، پنجاب ایمرجنسی سروسز/ریسیکوڈبل ون ڈبل ٹو،محکمہ جنگلات، ٹریفک انجینئرنگ ایجنسی(ٹریفک پولیس)، محکمہ مال وغیرہ سے این او سی لینے ہوں گے۔بلڈنگ بائی لاز مسودہ 138صفحات پر مشتمل ہے۔بلڈنگ پلان جمع کرانے سے منظوری و تعمیرات تک بی بی ون فارم تا بی بی 17تک جمع ہوں گے۔کھدائی سے چھت تک کے تعمیراتی کوڈز بھی طے کئے گے۔سائل ٹیسٹنگ لازمی قرار دی گئی ہے۔پاکستان انجینئرنگ کونسل کے رجسٹرڈ آرٹیکیٹ،انجنیئرز کو ہائر کرنا ہوگا۔تعمیرات کیلئے رہائشی عمارت کی زیادہ سے زیادہ انچائی پہاڑی سائیڈ پر 39فٹ(گرائونڈ پلس ٹو)جبکہ ویلی سائیڈ میں بیسمنٹ کی اجازت ہوگی۔زیادہ سے زیادہ گہرائی25 فٹ تک ہوگی۔دو منزلوں کی درمیانی اونچائی14فٹ سے زیادہ نہیں ہوگی۔مری ایکسپریس وے،ٹوارازم ہائی وے،ہائی وے/انٹرسٹی سڑکوں کے قریب پہاڑی سائیڈ زیادہ زیادہ سے انچائی39فٹ جبکہ ویلی سائیڈ پر27فٹ ہوگی۔بیسمنٹ کی زیادہ سے زیادہ گہرائی 23فٹ ہوگی۔ رہائشی پانچ مرلہ تک 80فیصد تعمیرات کی اجازت ہوگی۔ایک کنال سے دو کنال تک 65فیصد تعمیرات ہوںگی۔اپارٹمنٹس بلڈنگ کی کم از کم دوکنال یا اس سے زیادہ پر اجازت ہوگی۔ ہائوسنگ سکیموں میں اپارٹمنٹس پلاٹ پر50فیصد تعمیرات ہوسکیں گی۔دس مرلہ گھر کیلئے ایک گاڑی کی پارکنگ ، بیس مرلہ پر دو گاڑیوں کی پارکنگ جبکہ دوکنال کے گھر کیلئے چار گاڑیوں کی پارکنگ کی سہولت لازم ہوگی۔ اپارٹمنٹس پلڈنگ میں ہر رہائشی یونٹ کیلئے ایک کار کی سہولت رکھنی ہوگی۔تعلیمی اداروں،ہسپتالوں کیلئے ایک ہزار سکوائر فٹ کیلئے ایک گاڑی کی سہولت رکھنی ہوگی۔ پارکنگ سائیٹس پر دس فیصد جگہ موٹر سائیکلوں کی پارکنگ کیلئے مختص کرنا ہوگی۔دو عمارتوں اور پلاٹس کے درمیان فاصلہ بھی لازم کردیا گیا ہے۔جو مختلف سائز کے پلاٹوں کیلئے چھ فٹ سے سولہ فٹ رکھا گیا ہے۔شجر کاری بھی لازمی قرار دی گئی ہے۔دس مرلہ تک دو،پندرہ مرلے تک تین،بیس مرلے تک پانچ جبکہ اس سے اوپر رہائشی منصوبوں میں ہر پانچ مرلے پر دو درخت لگانے ہوں گے۔کمرشل تعمیرات کیلئے دس مرلہ تک چار،پندرہ مرلے تک چھ،بیس مرلے تک آٹھ جبکہ اس سے اوپر ہر پانچ مرلے پر دو درخت لگانے ہوں گے۔