سی پیک اسپیشل اکنامک زونز کو بجلی کی فراہمی &
8-1-2025
سلام آباد(خالدمصطفیٰ) حکومت نے چینی ہم منصبوں سے مشاورت کے بعد سی پیک اسپیشل اکنامک زونز (SEZs) کے لیے بجلی کی فراہمی کے طریقہ کار پر نظر ثانی کا فیصلہ کیا ہے تاکہ صنعتی ترقی کے لیے قابل اعتماد اور مسلسل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ نئے طریقہ کار کے تحت، سی پیک اسپیشل اکنامک زونز متعلقہ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (DISCOs) کے ساتھ پاور پرچیز ایجنسی معاہدے (PPAs) کریں گے جو ابتدائی طور پر پانچ سال کے لیے ہوں گے اور قابل توسیع ہوں گے۔نظرثانی شدہ نظام کے تحت سی پیک اسپیشل اکنامک زونز متعلقہ ڈسٹری بیوشن کمپنی کے سروس علاقے کے تحت ہی رہیں گے۔ تاہم، زون کے ڈیولپر اور ڈسٹری بیوشن کمپنی کے درمیان ایک آپریشن اینڈ مینٹیننس (O&M) معاہدہ طے پائے گا، جو بنیادی ڈھانچے کی ترقی، بجلی کی فراہمی، بلنگ اور کلیکشن سے متعلق ہوگا۔ یہ معاہدہ زون کے ڈیولپر کے لیے اضافی لائسنس حاصل کرنے کی ضرورت کو ختم کر دے گا۔ صنعتی صارفین کو یکساں صنعتی ٹیرف چارج کیا جائے گا، اور زون ڈیویلپر زکو نیٹ ورک کی دیکھ بھال کے لیے ایک O&M فیس ملے گی، جو نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (NEPRA) کے ذریعہ ڈسٹری بیوشن مارجن میں منظور کی جائے گی۔یہ معلومات پاور ڈویژن کی ایک سمری میں سامنے آئی ہیں، جو کابینہ کی توانائی کمیٹی (CCOE) کو منظوری کے لیے بھیجی گئی ہے۔ مزید یہ کہ SEZs سپلائر آف لاسٹ ریزورٹ اور ڈسٹری بیوشن لائسنسز کے لیے نیپرا سے درخواست دیں گے، جیسا کہ سیکشن 23E اور 20 کے تحت بجلی کی فراہمی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی، آپریشن، اور دیکھ بھال کے لیے ضروری ہے۔سی پیک اسپیشل اکنامک زونز، جو SEZ ایکٹ 2012 کے تحت قائم کیے گئے ہیں، کئی چیلنجز کا سامنا کرتے ہیں جو اقتصادی ترقی اور صنعتی پیش رفت میں رکاوٹ ڈالتے ہیں۔ ان چیلنجز میں بجلی کی ناقابل اعتماد فراہمی، بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں تاخیر، اور سپلائی لائسنس کے تحت مطلوبہ صلاحیت کی عدم دستیابی شامل ہیں۔