ہائوسنگ سیکٹر کی ترقی ، سفارشات کیلئے ورکن&
27-12-2024
سلام آباد( نیوز رپورٹر) ہاؤسنگ سیکٹر کی ترقی کے لیے تشکیل دی گئی وزیر اعظم ٹاسک فورس نے چار خصوصی ورکنگ گروپس تشکیل دیدیے ہیں جو اہم شعبوں پراپنی سفارشات پیش کر یں گے۔یہ ورکنگ گروپس ہاؤسنگ کے لیے ترقیاتی فریم ورک، شہری منصوبہ بندی و ضابطہ کاری، ٹیکس کے مسائل، اور مالی وسائل تک رسائی کے موضوعات پر اپنی رپورٹس ٹاسک فورس کو پیش کریں گے۔ وزیر ہا ئوسنگ میاں ریاض حسین پیر زادہ نے کہا ہے کہ یہ حکومت ہاؤسنگ مارکیٹ میں سہولت و رسائی کو ممکن بنانے کا ارادہ رکھتی ہے جبکہ وزیر خزانہ سنیٹر اورنگزیب نے کہا ہے کہ ہاؤسنگ سیکٹر پر اعتماد بحال کرنا اور پائیدار معاشی ترقی کے وسیع تر ہدف کے لیے ناگزیر ہے۔ ورکنگ گروپس سابقہ کام کا جائزہ لینے کے بعد پالیسی اور عمل درآمد میں ہم آہنگی کو یقینی بنائیں گے۔ٹاسک فورس وزیرِاعظم کو ایک ماہ کے اندر عمل درآمدی سفارشات پیش کرے گی۔ یہ سفارشات ہاؤسنگ سیکٹر میں ترقی کو تیز کرنے کے لیے قلیل، وسط اور طویل مدتی اقدامات پر مشتمل ہوں گی۔یہ فیصلہ گزشتہ روز ٹاسک فورس کے پہلے اجلاس میں کیا گیا جو وفاقی وزیرِ ہاؤسنگ اینڈ ورکس میاں ریاض حسین پیر زادہ کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں وفاقی وزیرِ خزانہ سنیٹر اورنگزیب نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں ہاؤسنگ سیکٹر کو درپیش اہم چیلنجز سے نمٹنے اور وزیرِاعظم کے جامع اور پائیدار ترقی کے ویژن سے ہم آہنگی کے عزم کی توثیق کی گئی۔ وفاقی وزیر ہا ئوسنگ ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ وزیرِاعظم نے ہاؤسنگ سیکٹر کی ترقی کے لیے ایک خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دی ہے، جو اس اہم شعبے کو بحال کرنے کے لیے حکومت کے غیر متزلزل عزم کا مظہر ہے۔ اس حکمتِ عملی کے ذریعے حکومت اہم پالیسی مراعات نافذ کرنے، ترقی کو فروغ دینے، اور ہاؤسنگ مارکیٹ میں سہولت و رسائی کو ممکن بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ وفاقی وزیرِ ہاؤسنگ اینڈ ورکس نے ہاؤسنگ سیکٹر کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ شعبہ معاشی ترقی اور سماجی مساوات کے لیے اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ اقدام حکومت کے اس غیر متزلزل عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ وہ عوام کو سستی رہائش فراہم کرے اور ان کے معیارِ زندگی کو بہتر بنائے، جس سے پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں مدد ملے گی۔ انہوں نے بڑھتی ہوئی طلب اور رسد کے فرق کی نشاندہی، سستی رہائش کے فروغ، اور شہری پھیلاؤ کو کم کرنے کے لیے عمودی ترقی کی حوصلہ افزائی جیسے اقدامات پر زور دیا۔اجلاس کے دوران ٹاسک فورس نے جدید حکمتِ عملیوں پر غور کیا، جن میں شہری منصوبہ بندی میں اصلاحات، رئیل اسٹیٹ اور تعمیراتی شعبے پر ٹیکسوں کی تنظیم نو، اور کم و متوسط آمدنی والے گروہوں کے لیے مالی وسائل تک رسائی کو بہتر بنانا شامل تھا۔ وفاقی وزیرِ خزانہ سنیٹر اورنگزیب نے مالی شمولیت اور عوامی و نجی شراکت داری کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات ہاؤسنگ کی ترقی کو تیز کرنے میں مددگار ثابت ہوں گے۔نجی اراکین نے بتایا کہ ہاؤسنگ اور تعمیراتی شعبے پر وفاقی و صوبائی ٹیکسز 26 فیصد تک بڑھ گئے ہیں، اور اس بوجھ کو کم کرنے کے لیے ان ٹیکسوں کی تنظیم نو کی ضرورت ہے۔ اس پر وزیرِ خزانہ نے یقین دلایا کہ تمام تجاویز اور سفارشات پر سنجیدگی سے غور کیا جائے گا اور مسائل کے حل کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہاؤسنگ سیکٹر پر اعتماد بحال کرنا اس کی طویل مدتی پائیداری کو یقینی بنانے اور پائیدار معاشی ترقی کے وسیع تر ہدف کے لیے ناگزیر ہے۔