جدیدسہولتوں سے آراستہ نیو گوادر انٹر نیش
21-12-2024
سلام آباد(خصوصی رپورٹ/حنیف خالد) جدیدسہولتوں سے آراستہ نیو گوادر انٹر نیشنل ائر پورٹ عالمی تجارت کا مرکز اور 43سو ایکڑ رقبے پر پر بننے والے ہوائی اڈے کی ٹرمینل بلڈنگ 14ہزار مربع میٹر پر محیط ہے , ڈیوٹی فری شاپس، ریٹیل آئوٹ لیٹس، ریستوران، وینڈنگ مشینیں او پریمئم لائونجز بھی تیار ہیں ۔سول ایوی ایشن اتھارٹی اور پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کے مستند ذرائع نے نام شائع نہ کرنے کی استدعا کے ساتھ جنگ کو بتایا ہےکہ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو ملک کے باقی بین الاقوامی ہوائی اڈوں سے منفرد مقام دلانے والے انفراسٹرکچر کے اہم نکات میں یہ بات شامل ہے کہ اس کی ٹرمینل بلڈنگ 14ہزار مربع میٹر پر محیط ہے۔ یہ ٹرمینل بلڈنگ 4لاکھ مسافروں کو سالانہ سنبھالنے کی گنجائش کی حامل ہے جسے بڑھا کر 16لاکھ مسافر سالانہ سنبھالنے تک بڑھانے کے قابل ہے۔ کارگو کمپلیکس کی ابتدائی گنجائش 30ہزار ٹن سٹیٹ آف دی آرٹ کولڈ سٹوریج اور ویئر ہائوسز (گوداموں)کی سہولیات سے مزین ہے۔ ایئرٹریفک کنٹرول ٹاور کا رقبہ 1200مربع میٹر اور اونچائی 42میٹر ہے۔ ٹرمینل بلڈنگ مسافروں کیلئے موزوں ڈیزائن کی ہے۔ مسافروں کیلئے 2بورڈنگ بریج (Boarding Bridge)جو اندرون ملک اور بین الاقوامی آپریشنز کیلئے قابل مواقف ہیں۔ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پانچ پارکنگ Bays(پانچ طیارے بیک وقت پارک)کی گنجائش ہے۔ نئے گوادر ایئرپورٹ کی ٹرمینل بلڈنگ ڈیزائن اور ترتیب ماڈیولز(Modules)توسیع اور اضافے کی اجازت دیتی ہے تاکہ مسافروں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور ایئرلائنز آپریشنز کو بغیر کسی رکاوٹ کے سنبھالا جا سکے۔ کارگو گنجائش میں اضافے کیلئے اضافی کولڈ سٹوریج گودام اور کارگو سہولیات کو ضرورت کے مطابق بغیر کسی مشکل کے شامل کیا جاسکے گا کیونکہ نیو گودار ایئرپورٹ 43سو ایکڑ رقبے پر بنایا گیا ہے جو پاکستان کا سب سے بڑے رقبے والا ایئرپورٹ شمار ہوگا۔ ٹرمینل بلڈنگ کے اندر ڈیوٹی فری شاپس، ریٹیل آئوٹ لیٹس، ریستوران، وینڈنگ مشینیں او پریمئم لائونجز بنا دیئے گئے ہیں۔ ٹرمینل بلڈنگ کے باہر گودام، کولڈ سٹوریج اور ایندھن انڈر گرائونڈ اور گرائونڈ سٹوریج موجود ہیں۔ نیو گوادر ایئرپورٹ پر کارگو ویلیجز (Cargo Villages)کیلئے 145ایکڑ زمین رکھی گئی ہے۔مستقبل کی تجارتی ترقی کیلئے 157ایکڑ زمین مختص ہے۔ ان ذرائع نے بتایا کہ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ (این جی آئی اے پی)ایک جدید گرین فیلڈ ایئرپورٹ ہے جو گوادر کو عالمی تجارت اور رابطے کے مرکز میں تبدیل کرنے کیلئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک)کا ایک اہم حصہ ہے اور گوادر (پاکستان)کو مشرق وسطیٰ،وسطی ایشیا،چین اور اس سے آگے کے خطوں سے جوڑے گا۔ این جی آئی اے پی ایک جدید ایئرپورٹ ہے جس میں فضائی مسافروں کارگو اور کاروبار کیلئے عالمی معیار کی سہولیات فراہم کرنے کی تمام سہولیات خصوصیات موجود ہیں۔ ایئرپورٹ آپریشنل ہونے سے علاقائی روابط کو فروغ ملے گا اور گوادر کے سٹرٹیجک تجارتی اور لاجسٹکس مرکز کے طور پر کردار کو فروغ ملے گا۔ لامحالہ نیوگوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پاکستان میں اقتصادی ترقی میں معاون ثابت ہو گا۔ یہ ایئرپورٹ دنیا سے گوادر کے رابطے کا ذریعہ بنے گا(این جی آئی اے پی)اپنے اسٹریٹیجک محل وقوع اور بڑھتی ہوئی اقتصادی اہمیت کو بروئے کار لاتے ہوئے اہم عالمی اور علاقائی مقامات کے ساتھ متحرک روابط قائم کرنے کیلئے تیار ہے۔ یہ ہوائی اڈہ اندرون ملک پروازوں اور بین الاقوامی آپریشنز دونوں کیلئے موزوں ہے جو ایئرلائنز کیلئے نئے مواقع تلاش کرنے کا ایک مثالی مرکز ہے۔ یہ ایئرپورٹ اسلام آباد جیسے اہم اندرون ملک مرکز اور مسقط (سلطنت عمان) اور چین میں شنگانگ جیسے علاقائی مقامات کے ساتھ براہ راست رابطے کا ذریعہ بنے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ بڑی عالمی منڈیوں جیسے متحدہ عرب امارات، یورپ، مشرق بعید،وسطی ایشا اور افریقہ کیلئے پروازوں کے امکانات بھی روشن ہو جائیں گے۔ 55ارب روپے سے بننے والے نیو گوادر انٹر نیشنل ائر پورٹ کا تحفہ 30 دسمبر کو چینی قیادت پاکستان کو پیش کریگی۔