راولپنڈی،بڑے آبی منصوبوں کی منظوری کے با
30-3-2024
راولپنڈی(راحت منیر/اپنے رپورٹر سے) بڑے آبی منصوبوں کی منظوری کے باوجود کام شروع نہ ہونے سے وقت اور عوام کا پیسہ دونوں ضائع ہورہے ہیں۔راولپنڈی جہاں پینے کے پانی کی شدید قلت ہے میں کوئی ڈیم پراجیکٹ تاحال پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکا۔کئی دہائیوں سے سٹڈی , فزیبلٹی اور سروے کی آڑ میں ڈنگ ٹپاو پالیسی جاری ہے ۔دادوچھا ڈیم جو چھ ارب روپے کے لگ بھگ کا منصوبہ تھا تاخیر کے باعث پندرہ ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔اسی طرح چکری پر پاپین ڈیم کا منصوبہ بنایا گیا جس پر آج تک کام شروع نہیں ہوسکا۔ذرائع کے مطابق پاپین ڈیم پر لاگت کا تخمینہ چھ ارب روپے ہے۔برساتی نالے وڈالہ کس کے پانی کوصرف بند باندھ کر روکا جانا ہے۔ زرعی مقاصد کیلئے بننے والےپاپین ڈیم کی تکمیل کی مدت چار سال ہےجس سے20ہزار ایکڑ زرعی رقبہ بھی سیراب ہوسکے گا۔ڈیم میں پانی سٹوریج کی صلاحیت60ہزار ایکڑ ہوگی۔پی ایس ڈی پی منصوبہ کی ایکنک سے بھی منظوری ہوچکی ہےاس کے باوجود عملی کام شروع نہیں ہوسکا۔اسی طرح چہان ڈیم سے سے راولپنڈی کو پانی سپلائی کا منصوبہ دس سال سے زیادہ عرصے سے بن رہا ہےلیکن عملی طور پر کام صفر ہے۔