اولپنڈی(راحت منیر/اپنے رپورٹرسے) لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس جواد حسن نے گزارہ جنگل کی نجی حدود میں سے درختوں کی کٹائی پر پابندی کو درست قرار دیتے ہوئے سیکرٹری فاریسٹ کو ہدایت کی ہے کہ پہاڑی علاقوں میں موسمیاتی تبدیلیوں اور گلیشئرز پگھلنے کو مدنظر رکھتے ہوئے قوانین بنائیں۔محمد بنارس نے راجہ حبیب الرحمان ایڈووکیٹ کے ذریعے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کی طرف سےسات مارچ2020کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا تھا جس میں نجی ملکیت سے درختوں کی کٹائی پر پابندی لگائی گئی تھی۔عدالت عالیہ نے گیارہ صفحات پر مشتمل فیصلے میں سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ کے فیصلے کو بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ گورنمنٹ کی تعریف میں محکمانہ سیکرٹری کا کردار کلیدی ہےاس لئے رٹ کی کاپی سیکرٹری فاریسٹ کو بھجوائی جائےجو تمام رولز کا جائزہ لے کرپہلے ڈپٹی کمشنر کے نوٹیفکیشن کی درستگی کا فیصلہ کریں پھر جنگلات کی اہمیت کے پیش نظر تمام نافذ العمل قوانین اور جاری احکامات کا جائزہ لے کر محکمہ قانون کی مشاورت کے بعدتمام فریقین کو سن کر رولز وضع کریں |
|