کچہری چوک تا موٹر وے چوک سگنل فری کوریڈور پی&
12-2-2024
راولپنڈی(راحت منیر/اپنے رپورٹر سے) کچہری چوک تا موٹروے چوک سگنل فری کوریڈور جو بعد میں کرال چوک تا موٹروے چوک کیاگیا تھا۔ اب پھر تبدیل کرکے کچہری چوک تا پیرودھائی موڑ تک کردیا گیا ہے۔جس کا اعلان تحفہ کے طور پر نگران وزیر اعلی پنجاب اپنے دورہ راولپنڈی میں کرکے جاچکے ہیں۔پیر ودھائی موڑ سے کچہری چوک تک 7اعشاریہ6 کلومیٹر طویل سگنل فری کوریڈور پر 8اعشاریہ2 ارب روپے لاگت آئے گی ۔منصوبے کے تحت 3 انڈر پاسز اور دو پروٹیکٹڈ یو ٹرن بنائے جائیں گے۔ قاسم مارکیٹ پر سنگل بیرل، جی پی او چوک اور پی سی چوک پر ڈبل بیرل انڈر پاسز ہوں گے۔قبل ازیں کچہری چوک تا موٹروے چوک سگنل فری 22کلومیٹر طویل کوریڈور پر لاگت کا تخمینہ کوریڈور پر لاگت کا تخمینہ دس ارب روپے کے لگ بھگ لگایا گیاتھا۔ جس میں پانچ انڈر پاس اور ایک فلائی اوور شامل تھا۔ پی سی ہوٹل چوک میں انڈر پاس،جی ایچ کیو چوک میں انڈر پاس،جی پی او چوک میں ڈبل انڈر پاس،ایم ایچ چوک میں انڈر پاس،قاسم مارکیٹ چوک میں فلائی اوور جبکہ گولڑہ موڑ چوک میں انڈر پاس بنایا جانا تھا۔پھر منصوبہ پر نظر ثانی کرکے اس کو کرال چوک تا موٹروے چوک تک کرنے اور ایک میٹرو طرز پر بس کی اضافی لین شامل کرنے کی تجویز دی گئی۔ایکسپریس بس سروس کیلئے اضافی لین پر لاگت کا تخمینہ1560ملین روپے لگایا گیا تھا۔سگنل فری کوریڈورکے پی سی ون کے مطابق منصوبہ کی کل لاگت کا تخمینہ15ہزار ایک سو ملین روپے تھا۔جس میں دو فلائی اوررز تھے۔عمار چوک فلائی اوور پر لاگت 2202ملین روپے،جبکہ قاسم مارکیٹ فلائی اوور پر 2097ملین روپے رکھی گئی۔فلش مین چوک انڈر پاس پر لاگت 1447ملین روپے،پی ٹی سی ایل چوک انڈر پاس پر 1082ملین جبکہ ریلوے اسٹشن چوک انڈر پاس پر لاگت کا تخمینہ1447 ملین روپے تھا۔منصوبہ میں لینڈ ایکوزیشن،یوٹیلیٹی سروسز کی منتقلی اور متفرق اخراجات کی مد میں2419ملین روپے کا تخمینہ تھا۔زرائع کے مطابق بس سروس نیواسلام آباد ایئر پورٹ تک ہونی تھی۔اب پھر منصوبہ کو کم کرکے کچہری چوک تا پیرودھائی موڑ تک محدود کیا گیا ہے۔اور لاگت کا تخمینہ پہلی تجویز جتنا ہی بنایا گیا ہے۔