اسلام آباد (رانا غلام قادر) سی ڈی اے کے افسران اور ڈرائیورز خبردرا ہو جائیں کہ سی ڈی اے انتظامیہ نے سرکاری گاڑیوں کے غلط استعمال اور پیٹرول و ڈیزل کی چوری کی شکایات کو جدید ٹیکنالوجی سے روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق چیئر مین سی ڈی اے کیپٹن (ر) انوار الحق کی ہدایت پر ممبر آئی ٹی و ٹیکنالوجی نے ایک فول پروف میکانزم وضع کر لیا ہے۔ پہلے مرحلے میں اس نظام کا اطلاق کمرشل گاڑیوں پر ہوگا۔ دوسرے مرحلے میں افسران کے زیر استعمال گاڑیوں کو بھی اس نظام سے منسلک کر دیا جائے گا۔ نئے نظام کے تحت تمام گاڑیوں کو پیٹرول اور ڈیزل کی سپلائی سی ڈی اے کے اپنے پیٹرول پمپ سے بند کر دی جائے گی۔ تمام گاڑیوں کو پی ایس او کے کارڈز جاری کئے جائیں گے۔ ہر گاڑی کو مقررہ مقدار میں پیٹرول یا ڈیزل ملے گا۔ تمام گاڑیوں پر فیول سینسرز اور وہیکل ٹریکرز نصب کئے جائیں گے۔ فیول سنسر سے فیول کی مانیٹرنگ ہوگی جبکہ وہیکل ٹریکرز سے گاڑی کی ٹریکنگ کی جائے گی جونہی کوئی گاڑی اپنے روٹ سے باہر جائے گی تو الارم جاری کیا جائے گا۔ ہر گاڑی پر چیک ہوگا کہ وہ کہاں جا رہی ہے۔ غلط استعمال پر گاڑی کو بند بھی کیا جاسکے گا۔ مانٹرنگ سسٹم سی ڈی اے کے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ میں قائم ہوگا۔ ذرائع کے مطابق سی ڈی اے کی صرف کمرشل گاڑیاں 300 ہیں۔ اتنی ہی تعداد میں افسران کی گاڑیاں ہیں۔ مجموعی طور پر ان گاڑیوں کے پیٹرول اور ڈیزل کے سالانہ اخراجات تقریباً ایک ارب روپے ہیں۔
|
|