اسلام آباد (رانا غلام قادر ) راولپنڈی اسلام آ باد کے شہر یوں کی دلچسپی کا ایک ا ہم انفرا سٹرکچر پراجیکٹ ٹی چوک فلائی اوور پراجیکٹ کا مستقبل خطرے سے دو چار ہوگیا ، فلائی اوور تجویز تعمیراتی فرم کو ٹھیکہ دینے کے 5ماہ کے بعد ڈراپ ، اب اس پراجیکٹ کا ڈیزائن دو بارہ تیار کیا جا ئے گا سی ڈی اے نے فلائی اوور کی تعمیر کیلئے تعمیراتی فرم کو ٹینڈر کی قبو لیت کا جاری کردہ خط فریز کر دیا ۔ ذ رائع کے مطابق اب اس پراجیکٹ کا ڈیزائن دو بارہ تیار کیا جا ئے گا ۔ سی ڈی اے نے کنسلٹنٹ نیسپاک کو ہدایت کی ہے کہ فلا ئی اوور کی بجا ئے انڈر پاس کا ڈیزائن تیار کیا جا ئے۔سی ڈی اے نے حکومت کی ہدایت پر اسلام آ باد ہائی وے اور جی ٹی روڈ سنگم ٹی چوک پر فلائی وور کی تعمیر کیلئے ٹینڈرز طلب کئے تھے۔ یہ ٹینڈرز پیپرا رولز کی سیکشن 42F کے تحت طلب کئے گئے جس میں صرف سر کاری تعمیر اتی کمپنیاں ہی حصہ لے سکتی ہیں۔ سب سے کم بولی دینے پر اس پراجیکٹ کا ٹھیکہ جو لائی میں وزارت ریلوے کی ذیلی کمپنی ریل کاپ کو ایک ارب 78کروڑ روپے میں دیاگیا۔ یہ سنگل فلائی اوور تعمیر ہوناتھا جس کے ذ ریعے جی ٹی روڈ سے آنے والی ٹریفک اسلام آ باد ہائی وے کو چلی جاتی اور ٹی چوک پر ٹریفک کا مسلہ حل ہوجاتا۔جی ٹی روڈ کا ایریا چونکہ این ایچ اے کی حدود میں واقع ہے اسلئےسی ڈی اے نے این ایچ اے سے پراجیکٹ شروع کرنے کیلئے این او سی مانگا۔این ایچ اے نے اس ڈیز ائن پر اعتراض کردیا۔سی ڈی اے کے اس پراجیکٹ پر فنڈنگ کے حوالے سے بھی تحفظات ہیں ۔ سی ڈی اے کا موقف ہے کہ یہ رائٹ آف وے این ایچ اے کا ہے۔ این ایچ اے کو چاہئے کہ وہ یہ پراجیکٹ مکمل کرے یا پی ایس ڈی پی سے فنڈنگ لی جا ئے۔بعد ازاں پلاننگ کمیشن کے اجلاس میں سی ڈی اے نے اتفاق کرلیا کہ وہ فلائی اوور کے تعمیراتی اخرجات برداشت کرلے گا لیکن اس پراجیکٹ کیلئے زمین این ایچ اے ایکو ائر کرے۔ اس اجلاس میں این ایچ اے نے یہ تجویز مان لی لیکن بعد میں جب این ایچ اے نے این او سی دیا تو یہ تجویز دیدی کہ فلائی اوور کی بجا ئے ڈبل بیرل انڈر پاس تعمیر کیا جا ئے ۔ساتھ ہی یہ بھی لکھ دیا ہے کہ زمین ایکوائر سی ڈی اے خود کرے۔ سی ڈی اے نے یہ تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے ۔ سی ڈی اے کا موقف ہے کہ انڈر پاس کے لوپس کیلئے 135کنال زمین ایکو ائر کرنا پڑے گی۔ یہ کمر شل اراضی ہے جس کی مارکیٹ ویلیو اربوں روپے بنتی ہے۔
|
|