کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ نے رفاہی پلاٹ پر کمرشل ادارہ قائم کرنے سے متعلق ڈاکٹر التمش و دیگر کے خلاف انکوائری ختم کرنے کی درخواست منظور کرلی، نیب انکوائری کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی، نیب کی جانب سے عدالت میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا کہ نیب نے ملزمان کے خلاف انکوائری ختم کردی اور زمین سے متعلق معاملہ کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو ارسال اور چیف سیکرٹری سندھ کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ نجی افراد کے خلاف کارروائی نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں آتی تو یہ انکوائری کیسے شروع ہوئی،نیب حکام نے بتایا کہ چیئرمین نیب نے درخواست گزاروں کے خلاف انکوائری بند کرنے کی منظوری دے دی ہے، نیب کے مطابق ڈاکٹر التمش، ڈاکٹر شاہینہ التمش و دیگر نے خدمت خلق کیلئے رفاہی پلاٹ حاصل کیا، اسپتال اور کالج کمرشل بنیادوں پر چلایا جارہا ہے،علاوہ ازیں سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس عقیل احمد عباسی کی سربراہی میں دو رکنی نے لکھنؤ کارپوریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف درخواست پر حکام سے آئندہ سماعت پر رپورٹ طلب کرلی، درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ بڑے پلاٹ کو حصوں میں تقسیم کر کے پورشن تعمیر کئے جارہے ہیں، غیر قانونی تعمیرات کو رکوانے کے حوالے سے احکامات دئیے جائیں،اس طرح کی غیر قانونی تعمیرات سے سوسائٹی کے مسائل میں اضافہ ہوگا، ایس بی سی اے کے وکیل نے کہا کہ جن پلاٹوں کے خلاف درخواست دی گئی ہے ان کے نقشے منظور نہیں ہیں اور اس پر کارروائی بھی کی گئی، بلڈر نے گرائی گئی تعمیرات پر دوبارہ کنسٹرکشن کرلی ہے،غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے یوٹیلیٹی سروسز فراہم کرنے والے اداروں کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اگر نقشہ پاس نہیں ہے، تو قانونی طور پر اس کا نقشہ پاس کریں یا پھر تعمیرات کو مکمل مسمار کریں، عدالت نے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 11 اکتوبر تک کے لئیے ملتوی کردی۔ |
|