اسلام آباد ( تنویر ہاشمی ) ایف بی آر نے غیر منقولہ جائید اد کی فروخت،ا منتقلی پر انکم ٹیکس آر ڈیننس 2001کے سیکشن 7ای کے تحت عائد ٹیکس کی ادائیگی اور طریقہ کار میں تبدیلیاں کر دی ہیں اور لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں پنجاب میں اطلاق روک دیا ہے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں سیکشن 7ای کا اطلاق اب پنجاب میں نہیں ہوگاجبکہ ملک کے دیگر صوبوں اور وفاقی دارلحکومت میں اطلاق کے حوالے سے اہم تبدیلیاں کر دی گئی ہیں اس حوالے سے رئیل سٹیٹ سیکٹر نے خوشی کا اظہار کیا ہے اور توقع ظاہر کی ہے کہ سیکشن 7ای کا اطلاق پورے ملک میں جلد مکمل طور پر ختم ہو جائیگا انکے مطابق غیر منقولہ جائیداد کی فروخت یا منتقلی رک گئی تھی اور ملک میں پراپرٹی کی خریدوفروخت کی سرگرمیاں معطل ہو کر رہ گئی تھیں ایف بی آر نے اس حوالے سے سرکلر نمبر تین جار ی کر دیاہے جسکے مطابق 21جولائی 2023کو سیکشن 7ای سے متعلق جاری سرکلر کا اطلا ق لاہور ہائیکورٹ کے دائرہ کار کے علاقے پر نہیں ہوگا جب تک عدالت کا یہ فیصلہ انٹر اکورٹ اپیل یا سپریم کورٹ میں کی جانیوالی اپیل کی صورت میں ختم ، معطل یا واپس نہیں ہوتا، نوٹیفکیشن کے مطابق جائیداد کی فروخت یا منتقلی کی صورت میں اب ایف بی آر کے کمشنر ان لینڈ ریونیو سے سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کی شرط بھی ختم کر دی گئی ہے تاہم غیر منقولہ جائیداد کی فروخت یا منتقل کرنیوالی مجاز اتھارٹی اب جائیداد کی خریدوفروخت کا مکمل ریکارڈ اور متعلقہ دستاویزات رکھے گی اور اسکو ہفتہ وار بنیادوں پر متعلقہ کمشنر ان لینڈ ریونیو کویاریجنل ٹیکس آفس بھیجا جائیگا،اسکا اطلاق 15اگست 2023سے ہوجائیگا، 21جولائی کو جاری کردہ نوٹیفکیشن میں ترمیم کرتے ہوئے اب نان ریذیڈنٹ افراد بشمول پاکستانیوں کو جائیداد کی فروخت پر سیکشن 7ای کا اطلاق ختم کر دیا گیا ہے اور انکواستثنیٰ دیدیا گیا ہےجبکہ سیکشن 7ای کا اطلاق اب صرف ریذیڈنٹ پاکستانیوں پر ہی ہوگا اس حوالے سے نان ریذیڈنٹ افراد کو جائیداد کی فروخت یا منتقلی پر اپنے پاسپورٹ کی نقل، فارم ب، شناختی کارڈ کی نقل اور دیگر دستاویزات جمع کرانا ہونگی نان ریذیڈنٹ پاکستانی ایسے افراد ہیں جن کا پاکستان میں 183دن سے کم قیام ہو، اسکا اطلاق ٹیکس سال 2022کیلئےیکم جولائی 2021سے30جون 2022اور، 2023کیلئےیکم جولائی 2022سے 30جون 2023تک کیلئے ہوگاجبکہ اسکے بعد آنیوالے مالی سال پر بھی نان ریذیڈنٹ افراد پر سیکشن 7 ای کا اطلاق نہیں ہوگا علاوہ ازیں سیکشن 7ای کا اطلاق پاکستان آرمڈفورسز سے تعلق رکھنے والے شہدا،انکے لواحقین ، پاکستان آرمڈ فورسز ، وفاقی یا صوبائی حکومت کی سروس کے دوران وفات پانیوالے افراد پر بھی نہیں ہوگا، وفاقی وصوبائی حکومت اور آرمڈ فورسز میں ملازمت کرنیوالے یا ریٹارئرڈ افراد پر اسکا اطلاق ختم کر دیا گیا ہے اس کیلئے مجاز اتھارٹی کو ثبوت کی دستاویزات جمع کرانا ہونگی ،سرکاری الاٹ شدہ جائیداد کی فروخت یا منتقلی پر اسکا اطلاق نہیں ہوگاپہلے سال خریدی گئی جائیداد پر بھی سیکشن 7ای کا اطلاق نہیں ہوگاکیونکہ اس ٹیکس سال میں انکم ٹیکس کے سیکشن 236کے تحت ٹیکس کی ادائیگی پہلے ہی ہو چکی ہے اس کیلئے مجاز اتھارٹی کو کمپوٹرائزڈ ادائیگی کی رسید فراہم کر نا ہوگی ،نوٹیفکیشن کے مطابق فارم ہائوس ، زرعی زمین پر کی گئی تعمیر ، ذاتی زرعی جائیداد جس پر زراعت کی جارہی ہو، کی فروخت یا منتقلی پر بھی انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 7ا ی کا اطلاق نہیں ہوگا تاہم زرعی زمین پر ایک سے زائد تعمیر کئے گئے فارم ہائوسز کی فروخت یا منتقلی پر سیکشن 7ای کا اطلاق21جولائی 2023کو جاری سرکلر کے مطابق ہوگا ایک فارم ہائوس جس کا رقبہ کم از کم 2000مربع گز ہو اورکورڈ ایریا 5000مربع فٹ ہو اور ایک یونٹ پر مشتمل ہو جبکہ ایک کمپائونڈ میں دو ہزار مربع گز سے زائد پر ایک سے زائد یونٹ ہونگے تو اسکو الگ فارم ہائوس مانا جائیگا، ڈی این ایف بی پی میں رجسٹرڈ ڈویلپرز ، بلڈرز یا ڈویلپمنٹ اتھارٹی یا لوکل اتھارٹی کی ذاتی ملکیت کی غیر منقولہ جائیداد پر بھی سیکشن 7ای کا اطلاق نہیں ہوگا یہ نوٹیفکیشن عبوری مدت کیلئے لاگو رہے گااس حوالے سے رئیل سٹیٹ ماہر احسن ملک نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے لوگوں کو جائیداد کی فروخت اور منتقلی میں کافی فائدہ ہوگا ۔ |
|