اسلام آباد (اپنے نامہ نگار سے )محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون کا اگلا اسپیل 31 جولائی کو شروع ہو گا اور 6 اگست تک جاری رہے گا جس میں اربن فلڈنگ سمیت لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ رہے گا، مون سون کے اگلے مرحلے میں ملک کے بالائی علاقوں میں شدید بارشیں متوقع ہیں،پیر کو نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر کا ایک خصوصی اجلاس قائم مقام چیئرمین این ڈی ایم اے کی زیر صدارت منعقد ہواجس میں حالیہ بارشوں کی وجہ سے بلاک سڑکوں اور پلوں کی بحالی اور چترال، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سمیت ملک کے دیگر حصوںمیں ریسکیو اور ریلیف آپریشنز کا جائزہ لیا گیا،ڈائریکٹر جنرل محکمہ موسمیات نے بتایا کہ تربیلا اور منگلابالترتیب 79 فیصد اور 74 فیصد کے قریب بھر چکے ہیں، دو بھارتی ڈیم پونگ اور تھین بھی تقریباًبھر چکے ہیں، بھارت سے پانی آنے کی صورت میں دریائے راوی میں سیلاب اور لاہور کے شدید متاثر ہونے کا خدشہ ہے،قائم مقام چیئرمین این ڈی ایم اے نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ وہ سیلاب 2022 ء کے تجربات کو سامنے رکھتے ہوئے خطرے سے دوچار علاقوں میں وسائل کی بر وقت فراہمی کے لیے پلان تیار کریں، ارلی وارننگ سسٹم کو فعال انداز میں استعمال کرتے ہوئے آفات کے خطرات کے تدارک کے لیے اقدامات کریں،انہوں نے صوبائی حکام کو ہدایت کی کہ وہ تمام میڈیا چینلز، سوشل میڈیا پر عوامی آگاہی کے حوالے سے اقدامات کریں تاکہ مون سون کے ممکنہ خطرات کے بارے میں عام لوگوں کو زیادہ سے زیادہ معلومات پہنچائی جا سکیں۔ ادھرملک کے بیشتر علاقوں میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران راولپنڈی اسلام آباد سمیت سندھ،خطہ پوٹھوہار، جنوبی پنجاب، گلگت بلتستان، کشمیر ، بالائی خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش جبکہ بعض مقا مات پر موسلادھار بارش بھی ہوئی،سب سے زیادہ بارش پڈعیدن 117، روہڑی 68، سکھر 64، کراچی 60، دادو 49، لاڑکانہ 47، حیدرآباد 46، موہنجوداڑو 33،ڈی جی خان 69، ملتان 54 ، گوجرانوالہ 41، رحیم یار خان 25، استور 26ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران بلو چستان ، سندھ، جنوبی پنجاب میں اکثر مقا مات پرجبکہ کشمیر، گلگت بلتستان، اسلام آباد ، بالائی پنجاب اورخیبر پختونخوا میں کہیں کہیں تیز ہواؤں اورگرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے |
|