کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس عدنان اقبال چوہدری اور جسٹس ذوالفقار علی سانگی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے لیاقت آباد اور فیڈرل بی ایریا میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف اور ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی کا حکم دیدیا، درخواستوں کی سماعت پر عدالت ایس بی سی اے وکیل پر برہم ہوگئی، جسٹس ذوالفقار علی سانگی نے ریمارکس دیئے کہ آپ کے ادارے کے بارے میں کافی شکایات آرہی ہیں، نقشے منظور کرتے ہیں، تعمیرات ہوجاتی ہیں پھر گرا دیتے ہیں، جب تعمیرات ہو رہی ہوتی ہیں تب خیال کیوں نہیں آتا، افسران کے خلاف کارروائی کی بات آتی ہے تو آپ کہتے ہیں وہ ریٹائرڈ ہوگئے،مذکورہ بنچ نے گلشن اقبال میں غیر قانونی پورشنز بنانے کے خلاف درخواست پر ڈی جی ایس بی سی اے اور ڈپٹی کمشنر شرقی کو 18 اگست کے لیے نوٹس جاری کردیئے، درخواست گزاروں کے وکیل نے کہا کہ بلوچ پاڑہ پلاٹ نمبر اے 23 پر غیر قانونی تعمیرات منہدم کرنے کا حکم دیا جائے، عدالت نے فوری سماعت کی درخواست منظور کرلی، علاوہ ازیں ناظم آباد میں علامہ عثمانی کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی میں پورشنز بنانے کے خلاف درخواست پر سیکریٹری بلدیات اور ڈی جی ایس بی سی اے کو 18 اگست کے لیے نوٹس جاری کردیئے، عدالت نے فوری سماعت سے متعلق درخواست منظور کرلی۔ |
|