لاہور(کامرس رپورٹر)پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے آئی ایم ایف سے معاہدہ ہونے پر وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت سے درخواست ہے کہ ڈالر کو ایک سطح پر مستحکم رکھا جائے کیونکہ ڈالر کے اتار چڑھائو کی وجہ سے برآمدات بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ ڈالر کی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے برآمد کنندگان غیر ملکی سودے کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہیں۔ حکومت برآمدات اور ترسیلات زر کے ذریعے فارن ایکسچینج لا کر زر مبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کرنے پر توجہ مرکوز کرے تاکہ ہچکولے کھاتی معیشت کو سمت مل سکے۔ ان خیالات کا اظہار ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین عثمان اشرف ، سینئر مرکزی رہنما عبد اللطیف ملک ، کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن اعجاز الرحمان ، سینئر ممبر ریاض احمد ، سعید خان ، شاہد حسن شیخ، کامران رضی اور طاہر عباس نے اپنے مشترکہ بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈالر کے ایک سطح پر مستحکم نہ رہنے کی وجہ سے خام مال درآمد کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ غیر ملکی خریداروں سے معاہدہ کسی ریٹ پر ہوتا ہے اور اگلے روز ڈالر کے اتار چڑھائو کی وجہ سے صورتحال یکسر مختلف ہوتی ہے جس کا سارا بوجھ برآمد کنندگان کو برداشت کرنا پڑتا ہے۔ پالیسی سازوں سے درخواست ہے کہ سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کریں اور ڈالر کے حوالے سے متفقہ اور ٹھوس فیصلہ کیا جائے۔ ڈالر کی قدر نیچے آنے سے ہماری درآمدات بڑھ جاتی ہیں جس سے زر مبادلہ کے ذخائر پر منفی اثر پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مہنگے یوٹیلٹی بلز ، حد سے زیادہ فریٹ چارجز اور حکومت کی طرف سے لیبر کی تنخواہوں میں اضافے کی وجہ سے پیداواری لاگت انتہائی بڑھ گئی ہے جس کی وجہ سے ہم عالمی مارکیٹوں میں حریف ممالک سے مقابلے کی دوڑ سے باہر ہو رہے ہیں جس کے اثرات برآمدات کے حجم میں کمی کی صورت میں سامنے آرہے ہیں۔ عالمی مالیاتی اداروں اور دوست ممالک سے قرضوں کا حصول عارضی حل ہے ،ہمیں اگر اپنے پائوں پر کھڑا ہونا ہے تو حکومت برآمدات کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کر ے کیونکہ برآمدات معیشت کیلئے بقا کی حیثیت رکھتی ہیں۔ ایسوسی ایشن کے رہنمائوں نے کہا کہ اس حوالے سے حکومتی ذمہ داران کو باضابطہ تحریری طو رپر تجاویز سے بھی آگاہ کریں گے۔ |
|