اسلام آ باد ( نیوز رپورٹر) آئی جے پرنسپل روڈ پر سی ڈی اے کی نا قص منصوبہ بندی کا ایک اور پہلو سا منے آیا ہے۔وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے حال ہی میں اس شاہراہ کے افتتاح کے بعد پنڈورہ کے مقام پر اب روڈ کراسنگ کیلئے انڈر پاس کی تعمیر شروع کردی گئی ہے۔ اس انڈر پا س کی تعمیر کیلئے نو تعمیر شدہ سڑک کو توڑ ا جا ر ہا ہے جسے شہر یوں نے قومی خزانے کا ضیا ع قرار دیا ہے۔ سی ڈی اے حکام کا موقف ہے کہ وفاقی حکومت نے اس پراجیکٹ میں اس اضافی کام کی ہدایت کی ہے۔ پنڈورہ کے مکینوں نے مسلم لیگ ن کی قیادت سے رجوع کیا تھا کہ انہیں سڑک کے دوسری جانب قبرستان جانے کیلئے انڈر پاس کی سہولت دی جا ئے۔شہر یوں کا موقف ہے کہ اگر صحیح پلاننگ کی جا تی تو یہ انڈر پاس پہلے بھی بنا یا جا سکتا تھا۔ذ رائع کے مطا بق اب اس سگنل فری پر کئی مقامات پر یوٹرن بنا نے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے جس سے اس شاہر اہ کی تعمیر کی افادیت ختم ہو جا ئے گی۔ ایک اور پہلو یہ سامنے آیا ہے کہ ہیوی ٹریفک کیلئے تعمیر کی گئی دو مخصوص لین کے استعمال کو بھی یقینی نہیںبنایا جا رہا۔ہیوی ٹریفک سافٹ لین میں چل رہی ہے جسے روکنے کیلئے اسلام آ باد ٹریفک پولیس کی ڈیوٹی نہیں لگائی گئی۔ہیوی ٹریفک کا وزن چیک کرنے کیلئے راولپنڈی سے آئی جے پی کے آغاز میں وزن چیک کرنے کی مشین نہیں لگائی گئی۔ سافٹ لین پر ہیوی ٹریفک چلنے سے یہ سڑک خراب ہورہی ہے۔ آئی جے پی کے رائٹ آف وے کے گرین ایریا میں غیر قانونی تعمیرات قائم کی گئی ہیں بالخصوص سیکٹر آئی نائن اور آئی ٹین کے سامنے تعمیراتی میٹر یل کی در جنوں دکانیں ہیں۔ کمرے بنے ہوئے ہیںلیکن سی ڈی اے انفورسمنٹ کا عملہ خاموش تماشائی بنا ہوا ہے۔ |
|