راولپنڈی(خبر نگار خصوصی) گرمی بڑھتے ہی راولپنڈی شہر اور کینٹ کے علاقوں میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا جس سے شہر پانی کی بوند بوند کو ترسنے لگے ۔پانی کے بحران سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پرائیویٹ ٹینکر مافیا نے من مانے ریٹ مقرر کر دیئے جبکہ انتظامیہ نے خاموشی اختیار کر لی ہے۔ شہریوں کے مطابق سرسید چوک ،ٹیپو روڈ ، شاہ بی بی روڈ ،چک جلال الدین، گرجا، چاکرہ، ڈھوک کالا خان، فیصل کالونی اور شاہ خالد کالونی ، ٹنچ بھاٹہ ، پیپلز کالونی سمیت مختلف علاقوں میں پانی کا مسئلہ سنگین ہوچکا ہے۔ واسا وکنٹونمنٹ کے شکایات دفاتر میں شہریوں کی شکایات کو خاطر میں ہی نہیں لایا جاتا ۔اس حوالے سے واسا کے ذرائع کا کہنا ہے کہ راولپنڈی کو 5 کروڑ10 لاکھ گیلن پانی یومیہ دستیاب ہے جبکہ اس وقت شہرکی یومیہ ضرورت 6 کروڑ 80 لاکھ گیلن ہے۔ ادھر راولپنڈی کنٹونمنٹ کے ذرائع کے مطابق اس وقت راولپنڈی کینٹ میں پانی کی طلب 50 ملین گیلن یومیہ ہے اوربورڈ کو ساڑھے 12 ملین گیلن یومیہ فراہم کیا جارہا ہے ۔چکلالہ کنٹونمنٹ بورڈ کا موقف ہے کہ زیر زمین پانی کی سطح کم ہونے سے بورڈ کے بعض ٹیوب ویل بند پڑے ہیں ۔ |
|