کراچی (ٹی وی رپورٹ) چیئرمین سی ڈی اے نور الامین نے اعتراف کیا ہے کہ اسلام آباد میں سرکاری زمین پر قبضہ کرنا بہت آسان ہے۔ جیوکے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک‘’ میں میزبان حامد میر چیئرمین سی ڈی اے کو ایف الیون سیکٹر میں ناجائز تجاوزات کیخلاف آپریشن کی جگہ لے گئے۔ وہاں متاثرین نے چیئرمین سی ڈی اے نور الامین مینگل کو اپنے درمیان پاکر شکایتوں کے انبار لگادیئے۔ خصوصی پروگرام میں اسلام آباد کے علاقہ شاہ اللہ دتہ میں بدھا سے منسوب ڈھائی ہزار پرانے سال غار اور مارگلہ کی پہاڑیوں میں سکندر اعظم کا کنواں بھی دکھایا گیا۔ سید پور میں ساتھ ساتھ قائم مسجد، مندراور گوردوارہ بھی پروگرام میں دکھایا گیا، مقامی افراد کا بتانا تھا کہ یہ مندر 240سال جبکہ گاؤں 500سال پرانا ہے۔چیئرمین سی ڈی اے اسلام آباد نور الامین مینگل نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کی ترقی کیلئے 20ارب روپے کے پیکیج کا اعلان کیا ہے، سکندر اعظم روڈ کیلئے ٹینڈر کردیا ہے اگلے دو تین مہینے میں بن جائے گی، اسلام آباد میں زمینوں پر قبضہ کرنا بہت آسان ہے، گرین بیلٹ میں کہیں بھی بیٹھ جائیں کمرہ بنالیں یا قبر بنالیں، قبضہ کرنے کا سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ رات کو کنٹینر رکھ دیں اس میں چار مصلے ڈال دیں اور اسے جامع مسجد قرار دیدیں، اسلام آباد میں اب تک تین ہزار سے زائد تجاوزات گراچکے ہیں ، اسلام آباد کے مختلف سیکٹرز میں پلاٹوں پر قبضے ختم کروارہے ہیں، تجاوزات کیخلاف کارروائی کیلئے 300افراد پر مشتمل ٹیم 4ڈائریکٹرز کے ماتحت کام کررہی ہیں۔چیئرمین سی ڈی اے نور الامین مینگل کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں شجر کاری بڑھانے کیلئے اقدامات کررہے ہیں، کسی بھی پراجیکٹ کا دو فیصد درختوں کیلئے مخصوص کیا جارہا ہے، مارگلہ ایونیو کے ایک پراجیکٹ میں پچیس ہزاردرخت لگاچکے ہیں مزید پچیس ہزار درخت لگائیں گے،کیپٹن کرنل شیرخان شہید روڈ پر پچاس ہزار کے قریب درخت لگائے ہیں۔ نور الامین مینگل کا کہنا تھا کہ کیپٹن کرنل شیرخان شہید نے جس دن پی ایم اے رپورٹ کیا میں نے انہیں ریسیو کیا تھا، کیپٹن کرنل شیر خان سے ایک کورس سینئر تھا ہم ایک ہی کمپنی میں تھے، کیپٹن کرنل شیرخان کے ساتھ کوئٹہ میں چھ مہینے کا ایک بیسک کورس بھی کیا۔ نور الامین نے کیپٹن کرنل شیر خان کی بہادری کا ایک قصہ بتایا کہ ہم لوگ ایک دن ساتھ ناشتہ کررہے تھے اچانک ایک سانپ نظر آگیا، کرنل شیر خان نے نے اس بڑے سانپ کو بل سے نکال کر گھمانا شروع کردیا تھا، کرنل شیرخان نے پاکستان کیلئے جو قربانی دی ان کے نام پر سڑک بنانا ان کی قربانیوں کا اعتراف ہے۔ تجاوزات کیخلاف کارروائی کے متاثرین میں شامل سید عقیل حسین کاظمی نے کہا کہ ہمارے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہورہی ہے، ہماری 1982-85ء میں ایوارڈ ہوئیں مگر ابھی تک زمین کی پیمنٹ نہیں ملی۔ طلعت کاظمی نے کہا کہ سی ڈی اے نے ہمیں پلاٹس الاٹ کیے مگر ہمیں نہیں ملے، ہمیں یہاں بغیر پیسے دیئے پلاٹس نہیں ملتے ہیں، 2015ء میں وفاقی محتسب کا فیصلہ میرے حق میں آیا مگر سی ڈی اے نے عملدرآمد نہیں کیا۔ |
|