راولپنڈی(راحت منیر/اپنے رپورٹرسے) مری ضلع ہے یا تحصیل اس حوالے سے پنجاب حکومت کے ساتھ ساتھ کمشنر راولپنڈی ڈویژن لیاقت علی چٹھہ بھی لاعلم نکلے ہیں۔وزیر بلدیات ابراہیم حسن مراد کے دورہ راولپنڈی کے دوران کمشنر آفس میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران مری کے سٹیٹس کے بارے سوال پر وزیر بلدیات کی جگہ کمشنر راولپنڈی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ معاملہ کورٹ میں ہے جو فیصلہ ہوگا اس پر عمل کریں گے حالانکہ لاہور ہائی کورٹ پرنسپل سیٹ لاہور اور لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ میں مری ضلع کی بحالی کے احکامات جاری ہوچکے ہیں لیکن عملا مری کو بطور ضلع آپریشنل نہیں کیا جارہا ۔ڈپٹی کمشنر کو ہٹا کراضافی چارج ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کو دیدیا گیاجبکہ سوائے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو تمام اہم انتظامی آسامیاں تقریبا خالی ہیں۔ڈسٹر کٹ آفیسر پلاننگ کو تعینات ہی نہیں کیا جارہا۔اگر کسی کے احکامات جاری ہوتے ہیں تو وہ چارج ہی نہیں لیتا۔بلدیاتی اداروں کے تقررو تبادلوں کے بعد چارج نہ لینے والے افسروں کے خلاف کارروائی کے حوالے سے سوال پر وزیر بلدیات نے کہا کہ اس کا جائزہ لیا جائے گا اور کارروائی کریں گے۔مری میں غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے چیف سیکرٹری پنجاب کی طرف بنائی گئی آڈٹ کمیٹی رپورٹ کے حوالے سے ابراہیم حسن مراد نے کہا کہ غیر قانونی عمارات کے معاملے پر کمیٹی کی رپورٹ جلدپبلک کی جائے گی۔ نگران وزیر بلدیاتنے کہا کہ راولپنڈی مری سمیت پنجاب کے بلدیاتی اداروں میں عرصہ دراز سے تعینات کرپٹ عناصر کی رپورٹس موجود ہیں انکے خلاف جلد کارروائی کرینگے۔ |
|