اسلام آ باد ( رانا غلام قادر نیوز رپورٹر) سی ڈی اے نے بوگس کلیمز پر ایگروفارم کی الاٹمنٹ روکنے کیلئے متاثرین کو 1960سے1986کے دوران پنجاب کے آٹھ اضلاع میں زرعی اراضی کی الاٹمنٹ کیلئے جاری کئے گئے اہلیت سرٹیفیکیٹ کا فرانزک آڈٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔اس فرانزک آڈٹ کے مکمل ہونے تک سی ڈی اے نے زرعی پلاٹوں کی الاٹمنٹ پر پابندی عائد کردی ہے۔سی ڈی ا ے کی جانب سے ڈی جی فیڈرل آڈٹ ( ورکس ) کو خط لکھا گیا ہے جس میں فرانزک آڈٹ کرانے کیلئے سپریم کو رٹ کے ایک فیصلہ میں دی گئی ہدایت اورسیکرٹری کالونیز بورڈ آف ریو نیو کے خط کا بھی حوالہ دیاگیا ہے۔خط میں بتایا گیا ہے کہ سی ڈی اے نے اسلام آ باد کے متاثرین کو 1961 سے1987پنجاب کے آٹھ کالونی اضلاع میں زرعی اراضی کی الاٹمنٹ کیلئے اہلیت سرٹیفکیٹ ایشو کئے۔جن متاثرین کو یہ اراضی الاٹ نہیں کی گئی یا اس کی الاٹمنٹ منسوخ کردی گئی انہوں نے سی ڈی اے سے رجوع کیا اور سی ڈی اے نے انہیں رہائشی پلاٹ یا ایگرو فارم الاٹ کئے ۔ ایک ایگرو فارم کیلئے ایک سو کنال قابل کاشت اراضی ضرروی ہوتی ہے۔ ذ رائع کے مطابق بعض متاثرین نے زرعی زمین بھی لے لی اور بعد ازاں سی ڈی اے سے بھی ایگرو فارم الاٹ کرالئے ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ سلسلہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا اور اب بھی بااثر لوگ ایگرو فا رم کی الاٹمنٹ کیلئے متحرک ہیں۔ پی پی پی کے دور میں پیپلز پارٹی کے ایک مقامی رہنما نے بھی سی ڈی اے پر دباؤ ڈال کر کئی ایگرو فارم الاٹ کرائے تھےاور کروڑوں روپے کمائے تھے۔ سی ڈی اے انتظامیہ نے اب تمام ریکارڈ کا فرانزک آڈٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جا ئے۔سپریم کورٹ نے 26دسمبر2018کے فیصلہ میں سی ڈی اے کو ہدایت کی تھی کہ ایف آئی اے اور آڈیٹر جنرل آفس سے انکوائری کرائی جا ئے کہ کن متاثرین نے پہلے بھی زرعی اراضی الاٹ کرالی اور بعد میں ایگرو فارم بھی الاٹ کرا ئے۔
|
|