ڈی ایچ اے انٹرچینج تعمیراتی کام، ہزاروں مک
13-3-2023
اسلام آباد(خصوصی نامہ نگار)اسلام آباد ایکسپریس وے پر گلبرگ گرین تا پی ڈبلیو ڈی سگنل فری روڈ کی تعمیر سے متعلق مکینوں کی شکایات میں کمی نہیں آئی تھی کہ ڈی ایچ اے انٹر چینج کے تعمیراتی کام پر ڈی ایچ اے کے مکینوں میں یہ تاثر پیدا ہو گیا کہ ایف ڈبلیو او کی کارگزاری پر بروقت نظر نہ رکھنے کے سبب ابادی کے ہزاروں مکین یرغمال بن کر رہ گئے ہیں۔ ڈی ایچ اے کے گیٹ سیون سے ایکسپریس وے پر جانے کیلئے ایک ٹوٹا پھوٹا رستہ دیا گیا ہے۔ اس لنک پر ایکپریس وے پر بسوں اور ٹرکوں کی ہیوی ٹریفک بھی لتی ہے جس سے کاک پل کا ایک کلومیٹر فاصلہ طے کرنے میں گھنٹوں لگ جاتے ہیں۔ مکینوں کو اسلام آباد سے ڈی ایچ اے ٹو میں داخل ہونے کے لئے ایکسپریس وے پر تینوں گیٹ بند کرکے کوئی راستہ نہیں دیا گیا اور انہیں سوسائٹی میں داخلے کیلئے دس کلومیٹر اضافی فاصلہ طے کر کے جی ٹی روڈ پر موجود گیٹ تین استمال کرنا پڑتا ہے جس سے مکینوں کو ذہنی کوفت اور مالی خسارے کا سامنا ہے۔ ڈی ایچ اے انتظامیہ ایف ڈبلیو او کو ایکسپریس وے سے دو طرفہ راستہ فراہم کرنے کا پابند کرے تاکہ مکینوں کو آنے جانے میں آسانی ہو۔ ڈی ایچ اے ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن بریگیڈئر جواد سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے نے ڈی ایچ اے مکینوں کیلئے ایک بڑا منصوبہ شروع کیا ہے جس کیلئے کچھ قربانی دینا ہو گی تاہم شکایات کا ازالہ کرنے کی کوشش کرینگے۔