اسلام آ باد ( رانا غلام قادر ، نیوز رپورٹر)سی ڈی اے انتظامیہ نے عجلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے کم آمدنی والے (Low cost)لوگوں کیلئے زیر تعمیر 2000فلیٹس اوورسیز پاکستانیوں کو نیلور ہائٹس کے نام سے ڈالر میں ادائیگی کی بنیاد پرفروخت کیلئے پیش کردیئے جس سے کئی مسائل جنم لیں گے۔ذ رائع کے مطا بق فراش ٹائون بنیادی طور پر اسلام آ باد کی ختم کی جانے والی کچی آ بادیوں کے مکینوں کیلئے بنایاگیاتھا اور عمران خان کی حکومت نے وہاں لو کاسٹ ہائوسنگ پراجیکٹ بنانے کی ہدایت کی تھی ۔ یہ پراجیکٹ سی ڈی اے اور نیا پاکستان ہا ئوسنگ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے جوائنٹ وینچر کے طور پر شروع کیا۔ پراجیکٹ کیلئے 84 ایکڑ اراضی مختص کی گئی ۔ یہ طے پایا کہ 19بلاکس پر مشتمل کل 3960لو کاسٹ اپارٹمنٹس بنیں گے ۔یہ طے پایاتھا کہ ان میںسے 2000اپارٹمنٹس کم آمدن والے شہریوں کو بتوسط نیا پاکستان ہائوسنگ اتھارٹی الاٹ کئے جا ئیں گے۔400فلیٹس کچی آ بادی کے مکینوں کیلئے مختص کئے گئے۔ باقی 1560اپارٹمنٹس سی ڈی اے نے فروخت کیلئے مختص کئے۔ان فلیٹس کا سائز پانچ منزلہ تھا۔وزیر اعظم شہباز شریف کی حکومت آنے کے بعد پراجیکٹ کے ڈیزائن میں تبدیلی کی گئی۔ اس وقت تک 2400فلیٹس کا گرے سٹرکچر بن چکاتھا جبکہ 1560فلیٹس کی تعمیر باقی تھی لہذا یہ فیصلہ کیا گیا کہ 1560اپارٹمنٹس کو لوکاسٹ سے لگژری اپارٹمنٹس میں تبدیل کردیاجا ئے۔ انہیں پانچ منزلہ کی بجائے دس منزلہ کر دیا جا ئے، لفٹ کی سہولت دیدی جا ئے ۔ لوکاسٹ دو بیڈ فلیٹس تھے۔ نئے بلاکس میں تین کیٹگریز بنادی گئیں جن میں ایک بیڈ‘ دو بیڈ اور تین بیڈ اپارٹمنٹس شامل ہیں۔ ان اپارٹمنٹس کی تعمیر بھی باقی ہے۔ ابھی عجلت میں سی ڈی اے نے لوکاسٹ ہا ئوسنگ کے فلیٹس اوورسیز کو آفر کردیئے ہیں جن میں لوہے کی گرل ہیں ، پا کستانی ٹائلز ہیں ۔ پہلے وہاں لفٹ نہیں تھی اب لفٹ لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ان کا کورڈ ایریا صرف 779مربع فٹ ہے۔ یہ کنسٹرکشن ای پی سی فارمولا پر متعین لاگت پر تھی جس میں اب اضافہ ہو جا ئے گااور آڈٹ پیرا بن سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق زیر تعمیر اپارٹمنٹس کو اوور سیز پاکستانیوں کیلئے مختص کیا جا سکتا ہے کیونکہ ان میں تبدیلیوں کی گنجائش ہے |
|