اسلام آباد(رانا غلام قادر، نیوز رپورٹر ) سی ڈی اے انتظامیہ نے سیکٹر آئی الیون ون میں ماڈرن نیشنل بس اسٹینڈتعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ بس اسٹینڈ 31ایکڑ اراضی پر بنے گا جس میں مسافروں کیلئے جدید سہولتیں ہوں گی اور سیکورٹی کے انتظامات ہوں گے۔ اس منصوبہ کے پی سی ٹو کی منظروی دی گئی ہے جس کے تحت ایک کنسلٹنٹ فرم کا تقرر کیا جا ئے گا جو اس منصو بہ کا ڈیزائن تیار کرے گی اور پی سی ون بنائے گی۔ فرم کو ایک کروڑ روپے معاوضہ دیاجا ئے گا۔ اس بس اسٹینڈکو میٹرو بس نیٹ ورک سے منسلک کیا جا ئے گا۔ یہ فیصلہ سی ڈی اے کی ترقیاتی کمیٹی کے اجلاس میںکیا گیا جس کی صدارت چیئرمین سی ڈی اے نور الامین مینگل نے کی۔ اجلاس نے جناح ایونیو پر سیکٹر جی نائن اور ایف نائن کے درمیان دو کلومیٹر کی مو جودہ سڑک میں توسیع کی منظوری دی۔ اس میں دونوں جانب دو دو لین کا اضافہ کیا جا ئے گا۔ ایک سائیکل ٹریک بھی بنے گا۔ایف نائن پارک کے مہران گیٹ کے سامنے انڈر پاس بنے گا جس سے جی نائن کے شہریوںکو فائدہ ہو گا۔ انڈر پاس میں چھوٹی شا پس بھی ہوںگی۔اجلاس نے نادرا چوک ‘ سر ینا چوک اور پیریڈ ایونیو کی طرز پر دو نئے سیکورٹی گیٹتعمیر کرنے کی منظوری دی۔ نئے گیٹ میریٹ چوک اور خیابان اقبال پر ججز اینکلیو کے سامنے تعمیر کئے جا ئیںگے۔ ان کی تعمیر کا مقصد مظاہرین کو ریڈ زن ( شاہراہ دستور )جانے سے روکنا ہے۔ ان پانچوں گیٹس کی تعمیر پر مجموعی لاگت پانچ کروڑ24لاکھ روپے ہو گی۔ پہلے ان پوائنٹس پر کنٹینرز رکھے جا تے تھے۔ سر ی نگر ہائی وے پر نائنتھ ایونیو سے مری روڈ تک سڑک میںتوسیع کی جا ئے گی اور سرینا چوک میں ٹریفک رش کا حل تلاش کیا جا ئے گا۔ اجلاس نے اس کیلئے کنسلٹنٹفرم کی تقرری کی منظوری دی۔ یہ فرم ڈیزائن ‘ما حولیاتی اسٹڈی اور پی سی ون تیار کرےگی۔ا سے85لاکھ روپے معا و ضہ ادا کیا جا ئے گا۔یہاں بھی سائیکل ٹریک بنے گا۔ اجلاس نے رورل ڈویلپمنٹپراجیکٹ کے پی سی ون پر اعتراض کردیا۔ یہ پی سی ون دس ارب 28کروڑ روپے لاگت کا ہے اوراس کامقصد اسلام آ باد کے دیہی علاقے میں سڑکوں ‘ واٹرسپلائی ‘ سٹریٹ لائٹس اور دیگر ترقیاتی سکیمیں شروع کرنا ہے۔ کمیٹی کے بعض ممبران نے اعتراض اٹھایا کہ سی ڈی اے کا مینڈیٹ صرف سیکٹر ایریا کا ہے۔ رورل ڈویلپمنٹکیلئے آئی سی ٹی میںشعبہ موجود ہے۔ اجلاس نے فیصلہ کیا کہ سی ڈی اے کو یہ ذمہ داری دینے کیلئے کابینہ سے منظوری لی جا ئے تاہم اس پر سی ڈی اے کا بجٹخرچ ہوگا جس پر آڈٹ ٹیم کا بھی اعتراضہوسکتا ہے۔چھٹہ بختاور ماڈل ولیج کے ترقیاتی منصوبہ پر غور موخر کردیاگیاجس پر تین ارب روپے لاگت آئے گی۔ اس کا بزنس پلان بنا نے کی ہدایت کی گئی ہے جہاں سے ریونیو حاصل ہو سکے۔
|
|