اسلام آباد( نیوز رپورٹر ) پاکستان ہاؤسنگ فاؤنڈیشن اتھارٹی نے آئی16-تھری میں سرکاری فلیٹوں کا چار سال گزرنے کے باوجود قبضہ دینے کی بجائے الاٹیز پر ای کیٹیگری میں 8 لاکھ جبکہ بی کیٹیگری میں 13 لاکھ روپے کا اضافی بوجھ ڈال دیا، الاٹیز نے وزیراعظم ، وزیر ہاؤسنگ و تعمیرات سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پی ایچ اے کی اس ناانصافی کا نوٹس لے اور الاٹیز پر یہ ڈالے جانا والا اضافی بوجھ واپس لیا جائے اور الاٹیز کو جلد قبضہ دیا جائے۔ ذرائع کے مطابق الاٹیز کو ایڈیشنل چارجز کے خط بھجوائے جا رہے ہیں۔ آئی ۔16 کے الاٹیوں کی ایکشن کمیٹی کے نمائندوں ظفر اقبال، ملک اصغر، وسیم آفریدی، راجہ راشد اور دیگر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کے سیکٹر آئی 16 اپارٹمنٹس پراجیکٹ کے الاٹیز نے 2011ء میں اپارٹمنٹس کی بکنگ کرائی جو 2019 میں مکمل کر کے الاٹیوں کے حوالے کرنا تھی لیکن اس میں بھی چار سال کی تاخیر ہو چکی ہے اور الاٹی آج بھی قبضے کے منتظر ہیں۔ 6 ارب سے زائد مالیت کا یہ منصوبہ 2016 سے زیر تکمیل ہے اور اس کی تکمیل کی مدت تین سال تھی۔ پی ایچ اے کی جانب سے پراجیکٹ کو ہینڈ اوور کرنے کی بجائے اب لاگت بڑھنے اور پارکنگ کی مد میں چارجز ڈال کر ہراساں کیا جارہا ہے۔ الاٹیوں کا کہنا ہے کہ پہلے ہی تمام جمع پونجی لگا بیٹھے ہیں مہنگائی کے اس دور میں 13 لاکھ سے زائد کی رقم کہاں سے لائیں۔اب 2023 میں بھی اپارٹمنٹس الاٹیز کو ہینڈ اوورکرنے سے پہلے ایکسکلیشن چارجز بی ٹائپ 13 لاکھ روپے اور ای ٹائپ 8 لاکھ روپے جمع کرانے کا کہا جا رہا ہے جبکہ پارکنگ کیلئے بھی فی اپارٹمنٹ 4 لاکھ روپے جمع کرانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ ابھی تک پراجیکٹ میں بہت سارے بلاکس نامکمل ہیں جن میں بجلی، گیس ، پانی اور لفٹ کی فراہمی نہیں کی گئی ۔ یہ پراجیکٹ پی ایچ اے انتظامیہ کی غفلت کی وجہ سے التوا کا شکار ہے۔ الاٹیز نے وزیراعظم شہباز شریف، وزیر ہاؤسنگ اینڈ ورکس مولانا عبدالواسع، سیکرٹری ہاؤسنگ اینڈ ورکس اور دیگر متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ایکسکلیشن چارجز کو فوری طور پر ختم کرایا جائے اوراپارٹمنٹس جلد سے جلد الاٹیوں کے حوالے کئے جائیں ۔ |
|